زودگوئی کے معنی

زودگوئی کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل

{ زُود + گو (و مجہول) + ای }

تفصیلات

iفارسی زبان سے ماخوذ اسم |زود| کے ساتھ فارسی مصدر |گفتن| سے صیغہ امر |گو| کے آخر پر |ئی| بطور لاحقۂ کیفیت لگانے سے مرکب |زود گوئی| بنا۔ اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ ١٩٣٥ء کو "نثر ریاض خیر آبادی" میں مستعمل ملتا ہے۔

[""]

اسم

اسم کیفیت ( مؤنث - واحد )

زودگوئی کے معنی

١ - تیزی سے شعر کہنا، بے ساختہ کہنا (عموماً شعر کے لیے آتا ہے)۔

"ان کے ٥ ہزار اشعار صرف ٩ سالہ مشق سخن کا نتیجہ ہیں جس سے ان کی قادر الکلامی اور زود گوئی کا اندازہ ہو سکتا ہے۔" (١٩٨٤ء، سراج اورنگ آبادی (شخصیت اور فکر و فن)، ٢٩)