زہے کے معنی
زہے کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ زَہے }
تفصیلات
iاصلاً فارسی زبان کا لفظ ہے۔ اردو میں فارسی سے ماخوذ ہے اور بطور حرف استعمال ہوتا ہے۔ ١٥٦٤ء کو "دیوان حسن شوقی" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["(کلمۂ تحسین) شاباش","بل بے","دَہن ہے","سبحان اللہ","عجب غضب","واہ واہ","کیا کہنا ہے","کیا کہنے (گاہے طنزاً مستعمل)"]
اسم
حرف تخصیص
زہے کے معنی
زہے آمد آمد حبیب خدا کی ہے چاروں طرف گونج صل علٰی کی (١٩٨٤ء، میرے آقا، ١٤٧)
زہے کے مترادف
شاباش, مرحبا
آفرین, خوشا, خہے, شاباش, مرحبا
زہے english meaning
how good! admirable! excellent! bravo! Well-done! there! lo!philosophical |A~G|
شاعری
- اے زہے شان بچائے نظر بد سے خدا
آستیں قتل پہ آئے ہو مری جاں الٹے - زہے و قار زہے منزلت زہے توقیر
کہ پارہ دل احمد ہیں شبر و شبیر - زہے آب پر فرش و چوکی و تخت
خہے رود کوہ و زہے ان کے بخت - زہے پرداخت تیری ہائے صیاد
موئے ہم آب و دانہ کو ترس کر - خوشا یہ تیر ترا اور زہے شکار اے ترک
تڑپ رہا ہے مگر پھر نظر ہے ترکس پر - زہے شوقی تخلص ہے زہے مجمل شعر گلگرں
کبھیں شیریں کبھیں تلخی کبھیں مہمل کبھیں موزوں - اے خوشا میری سعادت واہ رے بخت بلند
اے زہے وہ دن کرے مجھے کو ہدف تیری نظر - آشنا کب در معنی سے ہو اس کے ہر خشک
کہ ترا ال کمالی ہے زہے لجہ ژرف - زہے قسمت کہ اب خوں گشتہ ارماں رنگ لائے ہیں
خوشا اقبال رنجوری عیادت کو وہ آئے ہیں - خوشا‘ یہ میرا مقدر‘ زہے یہ میرا نصیب
نفس نفس گل ولا لہ کے ہو رہا ہوں قریب
محاورات
- زہے مراتب خوابے کہ بہ زبیداریست
- گر قبول افتد زہے عزو شرف