ساختہ کے معنی
ساختہ کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ ساخ + تَہ }
تفصیلات
iفارسی زبان سے ماخوذ اسم |ساخت| کے ساتھ |ہ| بطور لاحقۂ مفعولی لگانے سے بنا۔ اردو میں بطور صفت نیز متعلق فعل استعمال ہوتا ہے۔ تحریراً ١٨١٠ء سے "کلیات میر" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["اصلی کا نقیض","بنا ہوا","بنایا ہوا","تیار کردہ","تیّار کِیا ہوا","سجا ہوا","گھڑا ہوا","مرکبات میں جیسے خود ساختہ، بے ساختہ"]
ساخْت ساخْتَہ
اسم
صفت ذاتی ( واحد )
ساختہ کے معنی
مست نہیں پر بال ہیں بکھرے، پیچ گلے میں پگڑی کے ساختہ ایسے بگڑے رہے ہو تو تم جیسے مدھ ماتے ہو (١٨١٠ء، میر، کلیات، ٧١٤)
"انجیل کے یہ حصے ساختہ ہیں۔" (١٩٦٤ء، آفت کا ٹکڑا، ٧٥)
ساختہ english meaning
Madeformed; artificialcounterfeitedfictitiousfalsefeigned; surreptitiouslaw department
شاعری
- پاؤں اٹھنے لگے بے ساختہ تیری ہی طرف
تونے اے دوست کہیں مجھ کو پکارا تو نہیں - ہنسنے پہ بھی آجاتے ہیں بے ساختہ آنسو
کچھ لوگ مجھے ایسی دُعا دے کے گئے ہیں - ایسے عالم میں نہ بے جا ہوبہ آہنگ دعا
اگر اس طرح میں بے ساختہ ہوں نغمہ طراز - وہ صنعت اس کی سب بے ساختہ ہے
کہ عقل انسان کی بھی باختہ ہے - سخن بے ساختہ یہ لب پر آیا
حجاب اصلانہ اس نے دل میں کھایا - بوسہ لینے کے لیے بے ساختہ میں جھک گیا
مصحف ناطق کھلا یا روے زیبا کھل گیا - وعدہ حشر پہ بے ساختہ دل لوٹ گیا
عہد کا عہد بہانے کا بہانہ تیرا - گو نذر نہ ہو جی میں ہے مل جائے اوس س
اپنا یہی بے ساختہ پن نذر پکڑ کر - اس عمر میں یہ ہوش کہ کہنے کو نرم گرم
بگڑا رہے ہے ساختہ مست شراب سا - تو بدلتا ہے تو بے ساختہ میری آنکھیں
میرے ہاتھوں کی لکیروں سے الجھ جاتی ہیں
محاورات
- ساختہ پرداختہ ہونا