سفاکیت کے معنی
سفاکیت کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ سَف + فا + کیْ + یَت }
تفصیلات
iعربی زبان سے ماخوذ اسم |سفاکی| کے ساتھ |یت| بطور لاحقۂ کیفیت لگانے سے بنا۔ اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ تحریراً ١٩٧١ء سے "توازن" میں مستعمل ملتا ہے۔
["سفک "," سَفّاکی "," سَفّاکِیَّت"]
اسم
اسم کیفیت ( مؤنث - واحد )
سفاکیت کے معنی
١ - خونریزی، ظلم و جبر، قتل و غارتگری کا عمل۔
"یہ کہاں کا تعلیمی نظام ہے جو بدترین استحصال دور کی سفاکیت کے حقائق سے اس طرح چشم پوشی کرے، جیسے وہ شجر ممنوعہ ہو۔" (١٩٧١ء، توازن، ٨٧)