سنبھلنا کے معنی
سنبھلنا کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ سَم + بَھل + نا }
تفصیلات
iہندی سے اردو میں داخل ہوا اور بطور مصدر استعمال ہوتا ہے اردو میں سب سے پہلے ١٨٣٦ء کو "ریاض البحر" میں تحریراً مستعمل ملتا ہے۔, m[]
اسم
فعل لازم
سنبھلنا کے معنی
یہ کس حسرت زدہ کے قتل پر خنجر سنبھلتا ہے کہ آنسو ڈبڈباتے ہیں ابھی سے چشم جوہر میں (١٨٩٩ء، دیوانِ ظہیر، ١٣٣)
"قحط کے اثروں سے خلقت نے بتدریج سنبھلنا شروع کیا تھا۔" (١٩٠٧ء، کرزن نامہ، ٩)
یہ کس راہِ مشکل پہ ہم چل رہے ہیں پھسلنا بھی مشکل سنبھلنا بھی مشکل (١٩٨٧ء، رئیس امروہوی (جنگ، کراچی، ١١ اگست، ٣))
ہاں التفاتِ یار سے بیمار جاں بلب اچھا تو کیا ہوا ہے مگر کچھ سنبھل گیا (١٨٦٥ء، نسیم دہلوی، دیوان، ١٠٣)
مگر زور مستی سے چلتا نہیں ہوا میں دوپٹہ سنبھلتا نہیں (١٩٣٢ء، بے نظیر، کلام بے نظیر، ٣٣٣)
"میرے پر جوش وعظ کے اثرات سے سنبھلنے کے بعد وہ مجھ سے کہنے لگے کہ تم اس کتاب کو جسے میں نے ابھی ختم کیا ہے، پڑھو۔" (١٩٨٥ء، حیاتِ جوہر، ١٢١)
"انہوں نے قدم قدم پر ایسی ٹھوکریں کھائی ہیں جن کے سنبھلنے کی کوشش تو وہ کرتے ہیں۔" (١٩٨٧ء، جنگ، کراچی، ٢٨ اگست، ١١)
"باپ کے الفاظ سن کے . پھوٹ پھوٹ کے رونے لگی . وہ کچھ اس درجہ نا امید ہو گئی تھی، کہ کسی طرح نہ سنبھلی۔" (١٩٠٨ء، صبحِ زندگی، ٢٢٠)
"لاکھ سنبھلنے کی کوشش کرتا مگر دل اندر سے پھٹا جاتا تھا۔" (١٩١٩ء، جوہرِ قدامت، ١٧٠)
"آٹھ سیارے یعنی مریخ، زحل، عطارد وغیرہ کششِ آفتاب سے سنبھلے ہوئے اپنے مقام پر اس قضائے لامحدود میں گردش کر رہے ہیں۔" (١٩٢١ء، القمر، ٢٢)
سنبھلنا english meaning
To be supported or sustainedto be propped; to be firm; to stand; to stop; to recover oneselfno longer goastrayrecoverrecover from a fellsteady ; befirm
شاعری
- امجد کسی طرف بھی سہارا نہ تھا کوئی
جب بھی گرے تو خود ہی سنبھلنا پڑا ہمیں - یہ دل اس گرد بادِ زندگی میں
بس اک لمحہ سنبھلنا چاہتا ہے - یہ کس راہ مشکل پہ ہم چل رہے ہیں
پھسلنا بھی مشکل سنبھلنا بھی مشکل
محاورات
- سنبھالے نہ سنبھلنا
- گھر کا بوجھ اٹھنا یا سنبھلنا
- ٹھوکریں کھاکر سنبھلنا