گواہ کے معنی

گواہ کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل

{ گَواہ }

تفصیلات

iاصلاً فارسی زبان کا لفظ ہے۔ اردو میں فارسی زبان سے ماخوذ ہے اور بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ ١٦٠٣ء کو "شرح تمہیدات ہمدانی" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["ثبوت پہنچانے والا","شہادت دینے والا"]

اسم

اسم کیفیت ( مذکر - واحد )

اقسام اسم

  • جمع غیر ندائی : گَواہوں[گَوا + ہوں (و مجہول)]

گواہ کے معنی

١ - کسی امر کی شہادت دینے یا ثبوت بہم پہنچانے والا، شاہد، گواہی دینے والا، شہادت دینے والا۔

"قتل اور لوٹ کے مقدمہ کے گواہ ثبوت میں ایک چڑیا کو بھی پیش نہ کر سکیں گے۔" (١٩٨٦ء، انصاف، ٩٢)

گواہ کے مترادف

شہید

ساکشی, ساکھی, شاہد, شہید

گواہ کے جملے اور مرکبات

گواہ دار, گواہ داری, گواہ سرکاری, گواہ سماعی, گواہ عادل, گواہ عینی, گواہ فرعی, گواہ رویت

گواہ english meaning

A witnessan evidence; testimonyproofwitness

شاعری

  • خدا گواہ شکایت مرا شعار نہیں
    ترے نثار تری ہر خوشی مجھے منظور
  • مگر اک ستارۂ مہرباں

    کئی چاند دُھند میں کھوگئے
    کئی جاگ جاگ کے سوگئے
    مگر اِک ستارۂ مہرباں
    جو گواہ تھا

    سرِ شام سے دمِ صبح تک

    کسی وصل رنگ سی رات کا
    کسی بے کنارے سے لُطف کا
    کسی مُشکبار سی بات کا

    مرے ساتھ تھا‘
    مرے ساتھ ہے!!
  • ٹھہرا ہے اِک نگاہ پہ سارا مقدّمہ
    کیسے وکیل! کون سا مُنصف! گواہ کیا!
  • ٹھہرا ہے اک نگاہ پہ سارا مقدمہ
    کیسے وکیل! کون سا منصف! گواہ کیا!
  • اک منحرف گواہ کی صورت، چراغِ شام
    اُس کی گلی میں رات مراہم سفر ہوا
  • تارے مرے وکیل تھے، خوشبو تری گواہ
    کل شب عجب معاملہ، پیشِ نظر ہوا
  • سنی سنائی پہ ایقان واہ کیا گہنا
    بغیر آنکھ کے عینی گواہ کیا کہنا
  • جو سر چڑھاتے عدو کو تو وہ جلے تن ہوں
    خدا گواہ تم آنکھوں سے پھر اترجاتے
  • رحم تجھ پر خدا گواہ نہ آئے
    تیرے پرزے کروں تو آہ نہ آئے
  • عجب طرح کا یہ مضموں بندھا کہ واہ ہی واہ
    سبب جو اس کا بیاں میں کروں خدا گواہ ہے

محاورات

  • اپنے دل کی گواہی کو سچ جان
  • استخارے کا بہتر آنا ۔ راہ یا گواہی دینا
  • چور کا شاہد (گواہ) چراغ
  • دل کا گواہی دینا
  • دو آدمیوں کی گواہی سے پھانسی ہوتی ہے
  • دہی کی گواہی چورا
  • عالم گواہ ہونا
  • قاضی بدو گواہ راضی
  • گواہ ‌چست ‌مدعی ‌سست
  • گواہ بنانا

Related Words of "گواہ":