سنسنانا کے معنی
سنسنانا کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ سَن + سَنا + نا }
تفصیلات
iسنسکرت سے ماخوذ اسم صوت |سن سن| کے ساتھ اردو قاعدے کے تحت علامت مصدر |انا| لگانے سے |سنسنانا| مصدر بنا۔ اردو میں بطور فعل استعمال ہوتا ہے اور ١٨٢٨ء کو "مثنوی مہر و مشتری" میں تحریراً مستعمل ملتا ہے۔, m["خوشی یا لطف سے تھرتھرانا","خوف زدہ ہونا","سائے میں آجانا","ضعف کی حالت کا ہاتھ پاؤں میں پیدا ہونا","غش آنا","غصے سے تھرانا","گوشت کے کوٹلوں پر بھننے یا گیلی لکڑی کے جلنے کے آواز نکلنا","مٹی کے کورے برتن میں سے پانی کی آواز نکلنا","کسی چیز کا ہوا میں زور سے جانا","کھولتے ہوئے پانی کی آواز نکلنا"]
سنسن سَنْسَنانا
اسم
فعل لازم
سنسنانا کے معنی
"جذبات کی آہٹ سے سارا وجود سنسناتا رہتا ہے۔" (١٩٧٠ء، مصطفٰی زیدی، کلیات، ١٠)
"جیسے کوئی برقی رو اس کے جسم کو سنسنا گئی ہو۔" (١٩٤٨ء، اور انسان مر گیا، ٦١)
"کمرے میں اور باہر کوئی چیز سنسناتی سنائی دیتی تھی۔" (١٩٨٨ء، صدیوں کی زنجیر، ٣٨٧)
"اس میں سے کچھ سنسناتا پانی رستا رہتا ہے۔" (١٩٠٦ء، نعمت خانہ، ٢٦)
"اس کا خون اس کی ہرہر رگ میں سنسنا رہا ہو۔" (١٩٨٥ء، حیاتِ جوہر، ١١٦)
سنسنانا english meaning
To jingleto rign; to faintcollapsefeel a tingling sensation when is about to faint ; tinglehave the death-rattlesimmer
محاورات
- جی سننا جانا یا سنسنانا