سنک کے معنی

سنک کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل

{ سَنْک }

تفصیلات

iسنسکرت سے ماخوذ اسم مصدر |سنکنا| سے حالیہ تمام |سنک| اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے اور سب سے پہلے ١٨٩٦ء کو "مثنوی امید وبیم" میں تحریراً مستعمل ملتا ہے۔, m["پاگل پن","خفیف ہوا چلنا","فتورِ عقل","ناک کی غلاظت"]

اسم

اسم کیفیت ( مؤنث - واحد )

سنک کے معنی

١ - خبط، جنون، دیوانگی۔

"جو کسی رَیا کاری یا مذہبی سنک کے تحت گالوں کے باڑھے اور گؤشالے بنانے پڑے تھے۔" (١٩٨٦ء، جوالا مُکھ، ٢٣١)

٢ - نرم روی، آہستہ خرامی۔

 لیکن اس درگاہ سے باہر ہزاروں میل تک بے کفن لاشوں کی بُو تھی اور ہواؤں کی سنک (١٩٤٩ء، نبضِ دوراں، ١٣٩)

سنک کے مترادف

خبط, جنون

جنون, خبط, دیوانگی, رینٹھ, سودا

سنک english meaning

Fearapprehension; uncertaintydoubtsuspicionfancyfrenzywhim

شاعری

  • لچک لچک کر ہر اک قدم پر کمر میں ب ل پڑرہے ہیں پیہم
    سنک سنک کر ہواے عشوہ گھنیری زلفیں ہلا رہی ہے

محاورات

  • بھرما بھوت سنکا ڈائن
  • جیتا رہے میرا ناک کاٹنے والا میں (چھینکنے) سنکنے سے چھوٹی
  • سنکا ڈائن ہنسا بھوت
  • سنکھ باجے ستر بلا بھاجے
  • سنکھ بجاؤ سودو سادھو جو سکھ پاوے کا
  • سورا رن میں جائیکہ لوہا کرے نسنک ناموہے چڑھے۔ رانڈا پڑو۔ ناتو ہے چڑھے کلنک
  • نیا جوگی اور گاجر کا سنکھ، نیا جوگی کاٹھ کا مندرا
  • ہاتھ ‌کے ‌سنکل ‌منہ ‌کے ‌پیار

Related Words of "سنک":