سنہرا کے معنی
سنہرا کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ سُنَہ (فتحہ ن مجہول) + را }
تفصیلات
iسنسکرت سے ماخوذ اسم |سونا| سے |ا| حذف کر کے اردو قاعدے کے تحت |برا| بطور لاحقہ صفت ملانے سے |سنہرا| حاصل ہوا۔ اردو میں بطور صفت استعمال ہوتا ہے اور سب سے پہلے ١٨٢٤ء کو "دیوان مصحفی" میں تحریراً مستعمل ملتا ہے۔, m["رُپہلا کا نقیض","زر اندود","زر اندُود","زر اندوز","سونا سے","سونے کا","سونے کا رنگ کا","سونے کے رنگ کا","سونے کے رنگ کا زرّیں","طلا کار"]
اسم
صفت نسبتی ( مذکر - واحد )
اقسام اسم
- جنسِ مخالف : سُنَہْری[سُنَہ (فتحہ ن مجہول) + ری]
سنہرا کے معنی
"گوٹا کناری مثل اوروں کے جھوٹا نہ تھا بلکہ اعلی درجے کا کارو چوبی سنہرا روپہلا کام تھا۔" (١٩٢٤ء، خونی راز، ٢٢)
سنہرا کے مترادف
زریں, زرد, پیلا
اصفر, پُرزر, پیلا, زرد, زرّین, زرّیں, زرین, طلائی, مذَبُب, مذہب
سنہرا english meaning
Goldenquarrel
شاعری
- گلیوں گلیوں بھٹک رہا تھا ایک سنہرا خواب، جسے
میرے بڑوں نے اپنی لاکھوں نیندیں بیچ کے پالا تھا - ہمارا دل سویرے کا سنہرا جام ہوجائے
چراغوں کی طرح آنکھیں جلیں جب شام ہوجائے - ان کے ہی اشاروں پر یہ رات ملی ہم کو
جن چاند سے چہروں کا سایہ بھی سنہرا ہے - پکے گیہوں کی خوشبو چیختی ہے
بدن اپنا سنہرا ہوچکا ہے - سنہرا رنگ کیا کرتی سے اوس کا پھوٹ نکلا ہے
کہ عالم سادے بابر لیٹ پر ہے کامدانی کا - قباے حور کا بوٹا ہراک سنہرا ہے
کسی پہ رنگ ہے ہلکا کسی پہ گہراہے - لباس سندروسی کس نے پہنا ہے خدا جانے
ہو اکا رنگ جو اپنی نظر میں کچھ سنہرا ہے - لباس سند روسی کس نے پہنا ہے خدا جانے
ہوا کا رنگ جو اپنی نظر میں کچھ سنہرا ہے - سر اوپر موتیوں کے لڑکا سہرا
گلے میں ہار مقیشی سنہرا