سوزاں کے معنی
سوزاں کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ سو (و مجہول) + زاں }
تفصیلات
iفارسی مصدر |سوختن| سے صیغہ حالیہ ناتمام |سوزاں| اردو میں بطور صفت استعمال ہوتا ہے اور ١٧٠٧ء کو "کلیاتِ ولی" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["جلانے والا","رقت پیدا کرنے والا","رنج پیدا کرنے والا"]
سوختن سوزاں
اسم
صفت ذاتی
سوزاں کے معنی
١ - جلانے یا جلنے والا، جلا ہوا، جلتا ہوا، بھڑکتا ہوا۔
روز و شب کا وہ کاروانِ خموش اپنے سینے کی آگ میں سوزاں (١٩٨١ء، تشنگی کا سفر، ١٣٤)
سوزاں کے مترادف
تتا, تپاں
دلسوز
سوزاں english meaning
burningflaming; inflaming; ardentfervent; affectingtouchingkindling
شاعری
- بہا تو خون ہو آنکھوں کی راہ بہ نکلا
رہا جو سینۂ سوزاں میں داغدار رہا - لپیٹا ہے دِل سوزاں کو اپنے میر نے خط میں
آلٰہی نامہ بر کو اُس کے لے جانے کی تاب آوئے - چو شمع سوزاں چوذرہ حیراں زمہراں مہ بگشتم آخر
نہ نیند نینا نہ انگ چینا نہ آپ آویں نہ بھیجیں پتیاں - نہانے کو نہ جا حمام میں بمرہ رقیبوں کے
لٹادے گا ہمیں رشک آتش سوزاں گلخن پر - نخل الفت دل سوزاں میں ہوا عاشق سبز
آپ نے بھاڑ میں جھونکا تھا عبث دانہ عشق - دن کوتو میرے نالہ سوزاں بلند ہوں
ڈھونڈے فلک پہ مہر فلک ابر ترکی آڑ - ہر آہ سے جو شعلہ نمایاں ہے آگ کا
پتلا بغل میں کیا دل سوزاں ہے آگ کا - پروانہ وار ہم شب فرقت میں چل بسے
اک آہ آتشیں دل سوزاں سے کھینچ کر - ہر قطرہ مرے دیدہ سوزاں کا شرر ہے
پیدا ہے اسی قلزم تہ دار سے آتش - عجز سے اپنے یہ جانا کہ وہ بد کو ہوگا
نبض خس سے تپش شعلہ سوزاں سمجھا