سکھا کے معنی

سکھا کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل

{ سَکھا }

تفصیلات

١ - دوست، رفیق، ساتھی، رشتہ دار۔, m["س۔ شکش، سیکھنا","سکھانا کا"]

اسم

اسم نکرہ

سکھا کے معنی

١ - دوست، رفیق، ساتھی، رشتہ دار۔

سکھا english meaning

false reportFriendmending charge

شاعری

  • میں حَرف حَرف لوحِ زمانہ پہ دَرج ہوں
    مَیں کیا ہُوں ! میرے ہونے کا مطلب سکھا مجھے
  • سکھا دی مستی موسم نے سب کو طرز دل بازی
    نگاہ حسن بالا علان اک ایماے پنہاں ہے
  • تم نے سکھا دیا کیا جبریل کو نہ جانے
    جھت زیر سدرہ ان نے جو بسترا جمایا
  • راہیں وہی سب بتا گئے ہیں
    پہلے ہی سکھا پڑھا گئے ہیں
  • ہر اک سے کہے کچھ مجھے تدبیر بتا دو
    اس وحشی رم خوردہ کی تسخیر سکھا دو
  • سکھا طرزعمل، بے فائدہ بکنے سے کیا حاصل
    دماغ اپنا پھرا جاتا ہے ناصح تیری ٹل ٹل سے
  • کِھلنا کم کم کلی نے سکھا ہے
    ان کی آنکھوں کی نیم خوابی سے

محاورات

  • آدمیت سکھانا(یا سکھلانا)
  • آغا میر کی دائی سب سیکھی سکھائی
  • امیر کی دائی سیکھی سکھائی
  • بالکوں کو سکھانا بالک پن ہی سے چاہئے
  • بوڈھوں نے جو کام سکھایا۔ دہو کا مول نہ وامیں پایا
  • بڈھوں نے جو کام سکھایا دھوکا مول نہ وا میں پایا
  • تن سکھائے پنجر کرے دھرے رین دن رھیا تلسی مٹے نہ باسنا۔ بنا بچارے گیان
  • تین دن کا چھوکرا ہمیں سکھاتا ہے
  • جس نے بھونکنا سکھایا اسی کو کاٹنے (دوڑا) دوڑے
  • خام کو کام سکھا دیتا ہے

Related Words of "سکھا":