سہل کے معنی
سہل کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ سَہْل (فتحہ س مجہول) }آسان، نرم
تفصیلات
iعربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب نیز بطور متعلق فعل سے مشتق اسم ہے۔ عربی سے من و عن اردو میں داخل ہوا اور بطور صفت نیز بطور متعلق فعل استعمال ہوتا ہے۔ اردو میں سب سے پہلے ١٦٠٩ء کو "قطب مشتری" میں تحریراً مستعمل ملتا ہے۔, m["آسان ہونا","اصطلاحی نرم","غیر مشکل","لغوی معنی نرم و ہموار زمین","نرم و ہموار زمین","کرنا ہونا کے ساتھ"],
سہل سَہْل
اسم
صفت ذاتی, متعلق فعل, اسم
اقسام اسم
- لڑکا
سہل کے معنی
["\"میں تو اتنی فارسی نہیں جانتا کہ مشکل الفاظ لکھ سکوں. اگر کیفیات کا احساس ہو تو مشکل زبان بھی سہل ہو جاتی ہے۔\" (١٩٣٠ء، اقبال نامہ، ٣٧١:٢)"," سہل کہتا ہوں ممتغ حسرت نغزگوئی مرا شعار نہیں (١٨٥١ء، حسرت، کلیات، ٢٧١)","\"آبادی ویران، ویرانہ آباد، بربحر، سہل جہل، جہل سہل ہو جاتا ہے۔\" (١٨٨٣ء، طلائع المقدور، ٤)"]
["\"شہسواری اور تیر اندازی تو بیشک سہل آجاتی ہوگی، لیکن کیا اچھی بات ہوتی اگر ہمیں معلوم ہو جاتا کہ راست بازی کن کن طریقوں سے سکھاتے ہیں۔\" (١٨٨٠ء، نیرنگِ خیال، ٣٤)"]
سہل کے مترادف
آسان, آہستہ, سادہ
آسان, سادہ, سہج, سَہَلَ, نرم, ہلکا
سہل کے جملے اور مرکبات
سہل اعتقاد, سہل اعتقادی, سہل الاخراج, سہل الاصول, سہل الانتقاش, سہل الانقیاد, سہل الحصول, سہل العمل, سہل الفہم, سہل الماخذ, سہل المخرج, سہل الممتنع, سہل الوصول, سہل انکار, سہل انکاری, سہل انگار, سہل انگاری, سہل پسند, سہل پسندی
سہل english meaning
Easilyeasyeasy ; simplenot difficultsimpleSehal
شاعری
- مت سہل ہمیں سمجھو پہونچے تھے بہم تب ہم
برسوں تئیں گردوں نے جب خاک کو چھانا تھا - سہل ہے میر کا سمجھنا کب
ہر سخن اس کا اک مقام سے ہے - پایا گیا وہ گوہر نایاب سہل کب
نکلا ہے اُس کو ڈھونڈھنے تو پہلے جان کھو - سہل سی زندگی پہ کام کے تئیں
اپنے اوپر نہ کیجئے دُشوار - سہل سی زندگی پہ کام کے تئیں
اپنے اوپر نہ کیجئے دُشوار!! - دل کا اُجڑنا سہل سہی‘ بسنا سہل نہیں ظالم
بستی بسنا کھیل نہیں‘ بستے بستے بستی ہے - سبزہ رنگوں پر لہرائے شوق کریں وہ تنگ تو پھر
بھنگ کا کھانا سہل ہے لیکن موجیں رنگ لائیں تو پھر - گو کہ تو گل ہے اور جوں شبنم
طالب رنگ و بو تراہوں میں
پر نہ اتنا بھی جان سہل مجھے
آسماں سے نہیں گراہوں میں - سہل تر تطہیر حکم شرع ہے
خون بہا سے خون گویا دھو گیا - سہل ہے مانگنے سے بھیک ہی پوری نہیں ملتی
جواہر سیم و زر انساں کو ملتے ہیں تعفف سے
محاورات
- آنکھوں سے تلوے سہلانا
- بھیجا کھائیں سر سہلائیں
- تلوا سہلانا
- تلوے چاٹنا (یا سہلانا)
- زمین سہل ہونا
- زمین سہل ہونا
- سر دھلائے (سہلائے) سہلاوے بھیجا (کھائے) کھاویں
- سر سہلانا بھیجا کھانا (سر سہلائے بھیجا کھائے)
- گر بدولت برسی مست نہ گردی مروی۔ بادہ نوشیدن و ہشیار نشستن سہل است
- گھبرائی ڈومنی پھر پھر سہلے گائے