سیاست کے معنی
سیاست کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ سِیا + سَت }
تفصیلات
iعربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق اسم ہے۔ عربی سے من و عن اردو میں داخل ہوا اور بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ سب سے پہلے ١٦٣٩ء کو "طوطی نامہ" میں تحریراً مستعمل ملتا ہے۔, m["انتظامِ سلطنت","انتظامِ ملک","باز پرس","تدبیرِ مملکت","جوڑ توڑ","ساز باز","علم فرمانروائی","فنِ حکمرانی","معاملاتِ ملکی","نظم و نسق"]
سیس سِیاسَت
اسم
اسم کیفیت ( مؤنث - واحد )
سیاست کے معنی
"سیاست کے میدان میں بڑے بڑے انقلاب برپا ہوئے۔" (١٩٨٧ء، افکار، کراچی، جولائی، ١٣)
"سیاست زیادہ تر سختی اور سزا دینے کے معنی میں استعمال ہوتا تھا۔" (١٩٦٩ء، تاریخ فیروز شاہی (ترجمہ)، ٨٦)
"شروع کہاں سے کروں اس خطابت سے جسے کوئی نہ پہنچ سکا یا اُس محبت سے جوہر ایک کے حصّے میں آئی ہے، اس سیاست سے جس میں آزردگی شامل ہے۔" (١٩٧٢ء، آوازِ دوست، ١٩٠)
سوتس کے نواسے پہ ہوئے یہ سیاست گنہ لازم ہوئے نیکی برباد جانی (١٧٣٢ء، کربل کتھا، ٢٢٣)
سیاست کے مترادف
تعزیر, حکومت, سلطنت, ڈپلومیسی, نگرانی
بندوبست, پالیٹیکس, تحفظ, تعذیب, تعزیر, تہدید, حفاظت, حکومت, سزا, سفارت, سلطنت, صیانت, نگرانی, نگہبانی, نگہداری, نگہداشت, ڈپلومیسی
سیاست کے جملے اور مرکبات
سیاست دان, سیاست گر, سیاست گری, سیاست مدن, سیاست مدینہ, سیاست بازی, سیاست پیشہ, سیاست دانی, سیاست گاہ
سیاست english meaning
managementconduct (of affairs)right orderingrulegovernmentgovernanceadministration; jurisdictionlegal authority; correctionpunishmentchastisement; torturepainpangagony; severityrigourdiplomacystrategy
شاعری
- یُوں تو دن دہاڑے بھی لوگ لُوٹ لیتے ہیں
لیکن اُن نِگاہوں کی اور ہی سیاست تھی - حرف آئین سیاست پہ رہا دارو مدار
تھا نہ مذہب نہ عقائد نہ فرائض نہ سنن - سیاست کی تروار سوں پاک کر
اسی ٹھار نابود در خاک کر - مبادا سن کے یہ میری خیانت
کرے میرے اوپر وہ کچھ سیاست
محاورات
- ریاست بے سیاست نہیں ہوتی
- ریاست بے سیاست نہیں ہوسکتی