شست کے معنی
شست کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ شِسْت }
تفصیلات
iفارسی سے اردو میں داخل ہوا اور بطور اسم استعمال ہوتا ہے سب سے پہلے ١٥٦٤ء کو "دیوان حسن شوقی" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["باندھنا پڑنا لگانا لگنا کے ساتھ","بقایا مالگزاری جو وصول نہ ہوئی ہو","پہننا کے ساتھ","زمین کی مالگزاری","سطح مسطح کا نشان کا مسِطر","شستن بمعنی دھونا کی","مچھلی پکڑنے کا کانٹا","وہ چیز جو درزی اور تیر انداز انگلی میں پہنتے ہیں"]
اسم
اسم نکرہ ( مؤنث - واحد )
شست کے معنی
عدو کی شست سے بچتے نہیں ہیں یہ کالے ہیں مگر کوّے نہیں ہیں (١٩٢١ء، اکبر، کلیات، ٤٤٠:٣)
"بھولی نے تاڑ لیا کہ مچھلی چارہ کترنے لگی اب شست کو کڑے کرنے کی ضرورت ہے" (١٩١٦ء، بازارِ حسن، ٥٧)
"اس کمان کیانی کو دوش سے اتار کر چلّہ چڑھایا تیر شست میں جوڑ کر . مارا" (١٨٩٠ء، فسانۂ دلفریب، ١٥٦)
ملتا نہ تھا صفوں میں علم کا نشاں کہیں چلّے کہیں تھے شست کہیں اور کماں کہیں (١٨٧٤ء، انیس، مراثی، ٢٨٥:١)
نہ شرمگیں ہو تو اے ترک چشم میرے حضور نگاہ نہ تیرِ نگہ دل پہ مرے پہن کے شست (١٨٥٨ء، تراب، کلیات، ٧٦)
زلف کی شست میں پھنس جاتے ہیں معلوم ہوا دلِ بے تاب نہ ہو گا کوئی مچھلی ہو گا (١٩٣٧ء، ظریف لکھنوی، کلیات، ١١:١)
"شست کے تار کی سیدھ میں سے دیکھا نہ جا سکے تو ایک سہاول لے کر اس طور سے لگاو کہ اس جھنڈی کو کاٹے" (١٩٠٣ء، مساحاتِ پٹواریاں، ٦٨)
بندیا جیو کی یاری کماں سات دست رہیا ہو کہ کلجوڑ چلی سوں شست (١٦٦٥ء، علی نامہ، ٢٦٧)
شست کے مترادف
ہدف, نشانہ
انگشتانہ, دُھلائی, دُھلاوٹ, دھونا, ساٹھ, ستون, سیدھ, شوئیدگی, نشانہ, کانٹا, ہدف
شست کے جملے اور مرکبات
شست اندازی, شست بین, شست پٹری, شست جستہ, شست سوراخ
شست english meaning
aim; the sight (of a gun); a thumb-stall (used by archers); the handle of a bow; a large fishing-hook; assessment on land; the balance of dues uncollected(ped) fishing-hook(rare) pincharrownude [doublet of ننگا]nude Hindu saintrepay debt
شاعری
- شست شو کا اُس کے پانی جمع ہوکر مہ بنا
اور مُنہ دھونے کے چھینٹوں سے ستارے دیکھئے - جب کہ برج قوس میں تحویل ہو تیر فلک
تجھ صفاے شست کی تعریف لکھتا ہے وہاں - نہ وو بشن برما نہ وہ شست ہے
جو کونچے بٹن پر اوسے دشِٹ ہے - مہندی کی مچھلیوں کی طرح غرق خوں ہے دل
تجھ ہاتھ بیچ دیکھ کے اس شست کی نشست - شال نہیں یہ مولوی کیجیے جس کو شست و شو
یاں تو پھٹا ہے آسماں ہووے سو کس طرح رفو
محاورات
- پسر نوح بابداں بہ نشست خاندان نبوتش گم شد
- جائے شیراں نشست گیپائے
- خلاف راے سلطاں راے جستن ۔ بخون خویش باید دست شستن
- رفتن و نشستن بہ کہ دویدن و گسستن
- زبان شستہ و رفتہ ہونا
- گر بدولت برسی مست نہ گردی مروی۔ بادہ نوشیدن و ہشیار نشستن سہل است