شمس کے معنی
شمس کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ شَمْس }آفتاب، سورج
تفصیلات
iعربی میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق اسم ہے۔ اصل صورت و مفہوم کے ساتھ من و عن اردو میں داخل ہوا اور بطور اسم استعمال ہوتا ہے سب سے پہلے ١٥٦٤ء کو "دیوان حسن شوقی" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["چمکنا","روشن ہونا","ایک قبیلے کا جد اعلیٰ","ایک قدیم بت","ایک قسم کا گلے کا ہار","شاہِ خاور","شہنشاہِ فلک","نیرّ اعظم"],
شمس شَمْس
اسم
اسم معرفہ ( مذکر - واحد ), اسم
اقسام اسم
- لڑکا
شمس کے معنی
تو تو بس صرف ایک شمس ہی ہے مجھ سے شمس الشموس ہے رخشاں (١٩٤٥ء، فلسفۂ اخلاق، ٢)
شمس کے مترادف
آفتاب, خورشید, سورج
آفتاب, چشمہ, خورشید, سریہ, سورج, سُوریہ, شمس, مہر
شمس کے جملے اور مرکبات
شمس العلما, شمس النہار, شمس پیما, شمس رخی, شمس رخیت, شمس خانہ, شمس الامرا, شمس الثقلین, شمس الضحی, شمس العلمائی
شمس english meaning
The sunShams
شاعری
- نہ ملی اس رُخِ روشن کی مکمل تصویر
ڈھونڈنے والے فقط شمس و قمر تک پہنچے - شمس و قمر کے جادو گھر میں، بحر و بر کی حیرت میں
یوں لگتا ہے جیسے اب تک ’’کُن‘‘ کا کلمہ جاری ہے - جو چرخ عالی قدر کا شمس الضحا بدر الدجا
اوتجھ بھواں کے دور میں جوں ماہ نوگھٹ گھٹ ہوا - خوش طالعی میں شمس و قمر دونوں ایک ہیں
دن رات کا تو فرق ہے پر دونوں ایک ہیں - چاند سورج کو جو ٹکواتے ہیں ٹوپی میں صنم
کیا قیام ہے بہم شمس و قمر کرتے ہیں - یہ دو ہیں شمس و قمر اور ساتھ آن کے یار
عطارد و زحل و زہرہ مشتری بہرام - اس روضے پر ہے گنبد اخضر کا شتباہ
اس شمس پر ہے مہر منور کا اشتباہ - بہتر دِکھائی دیں کہیں شمس و قمر سے آپ
دیکھیں جو آئینہ کو ہماری نظر سے آپ - دو میمِ محمد سے جہاں روشن ہے
مضموں یہ دلِ شمس و قمر سے پایا - لوح و قلم عوش ہور کرسی شہاں کے غم سوں
شمس و قمر ستارے یک دہر تھے ڈملے ہیں
محاورات
- بات اظہر من الشمس ہونا