شوال کے معنی
شوال کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ شَوْ + وال }
تفصیلات
iعربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق اسم ہے۔ عربی سے اردو میں من و عن داخل ہوا اور سب سے پہلے ١٦١١ء کو "کلیاتِ قلی قطب شاہ" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["اُٹھنا","شوجی کا مندر","مسلمانوں کا دسواں قمری مہینہ جس کی پہلی تاریخ کو عید الفطر ہوتی ہے"]
شول شَوّال
اسم
اسم معرفہ ( مذکر - واحد )
شوال کے معنی
١ - قمری سال کا دسواں مہینہ جس کی پہلی تاریخ کو عید الفطر ہوتی ہے، عید کا مہینہ، عیدالفطر کا مہینہ۔
"اب تھوڑی سی محنت کر کے شوال المکرم کے چھ روزے رکھ کر پورے سال کا اجروثواب حاصل کر لیجئیے۔" (١٩٨٩ء، صحیفہ اہل حدیث، کراچی، ٦)
شوال english meaning
The tenth month of Mohammadan yearThe tenth month of the Hij|ri yearthe tenth monthh of the Hijri year
شاعری
- ہوا و ابر نے کل تیسویں کا چاند دکھلایا
بڑا طوفان یہ شوال پر ذیقعد کا جوڑا - ابرو کا اشارہ کیا تو نے تو ہوئی عید
اے جان یہی ہے مہ شوال ہمارا - وہی بچھڑوں کو بھی ذی حجہ تک شاید ملا دیوے
ملایا جن نے ہے شوال اور ذیقعد کا جوڑا