شیخی کے معنی

شیخی کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل

{ شے + خی }

تفصیلات

iعربی زبان سے مشتق اسم |شیخ| کے ساتھ |ی| بطور لاحقہ کیفیت بڑھانے سے |شیخی| بنا۔ اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے اور سب سے پہلے ١٧٦٩ء کو "آخرگشت (قلمی نسخہ)" میں تحریراً مستعمل ملتا ہے۔, m["پھوں پھاں","خود پرستی","لاف زنی","لن ترانی"]

شیخ شیخ شیخی

اسم

اسم کیفیت ( مؤنث - واحد )

اقسام اسم

  • جمع : شیخِیاں[شے + خِیاں]
  • جمع غیر ندائی : شیخِیوں[شے + خِیوں (و مجہول)]

شیخی کے معنی

١ - شیخ ہونا، بزرگی، بڑائی۔

 وہ شیخ کی شیخی رہ نہ گئی، اسلام کو بُت کا رام کیا سرکار خفا کیوں ہونے لگی? گاندھی نے چوکھا کام کیا (١٩٢١ء، اکبر الہ آبادی، گاندھی نامہ)

شیخی کے مترادف

ٹٹکاری, ڈینگ, تعلی

استکبار, اکڑفوں, بڑ, بڑائی, تعلّی, دون, دُون, صلف, غرور, فخر, گزاف, گھمنڈ, لاف, مفاخرت, نمود, ڈینگ, ہانک

شیخی کے جملے اور مرکبات

شیخی خورا

شیخی english meaning

Boastingbraggingboastboast ; bragbrag

شاعری

  • منبر یہ کیسی شیخی یہ کرتا ہے وعظ بید
    دیکھیں گے اب ملے ہی گا خایہ خطیب کو
  • گلنے کی دال یاں نہیں میں خشکہ کھایئے
    اے شیخ صاحب آپ نہ شیخی بگھاریئے
  • مونہہ نہ کھلوا تیری شیخی کرکری ہو جائے گی
    گل کو کیا نسبت ہے بلبل داغ جرماں سے مرے
  • زاہد خشک کا مرے ڈول بندھا تھا ایک نگ
    سو وہ بیان کشف میں شیخی تمام جھڑ گئی
  • لگ جائے گر جھڑی مژہ اشک بار کی
    جھڑ جائے شیخی ناک سے ابر بہار کی

محاورات

  • آپ چلے بھوئیں شیخی گاڑی پر
  • شیخوں ‌کی ‌شیخی ‌پٹھانوں ‌کی ‌ٹر
  • شیخی ‌اور ‌تین ‌کالے
  • شیخی ‌جھڑ ‌جانا ‌یا ‌کرکری ‌کرنا
  • شیخی ‌خورے ‌سے ‌کہا ‌تیرا ‌گھر ‌جاتا ‌ہے۔ ‌کہا ‌بلا ‌سے ‌میری ‌شیخی ‌تو ‌میرے ‌پاس ‌ہے۔ ‌شیخی ‌خورے ‌کا ‌گھر ‌جلا ‌کہا ‌پڑا ‌جلے ‌میری ‌شیخی ‌تو ‌میرے ‌پاس ‌ہے
  • شیخی ‌سیٹھ ‌کی ‌دھوتی ‌بھاڑے ‌کی
  • شیخی ‌کا ‌منہ ‌کالا
  • شیخی اور تین کانے
  • شیخی جھڑجانا یا جھڑنا۔ ‌ہونا
  • شیخی چڑھ جانا

Related Words of "شیخی":