صدقۂ جاریہ
{ صَد + قَہ + اے + جا + رِیَہ }
تفصیلات
iعربی زبان سے مشتق اسم |صدقہ| کے ساتھ کسرہ صفت لگا کر عربی اسم |جاریہ| لگانے سے مرکب توصیفی بنا۔ اردو زبان میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ ١٩٠٩ء کو "مقالات حالی" میں تحریراً مستعمل ملتا ہے۔
[""]
اسم
اسم مجرد ( مذکر - واحد )
اقسام اسم
- جمع : صَدْقاتِ جارِیہَ[صَد + قا + تے + جا + رِیَہ]
صدقۂ جاریہ کے معنی
١ - ایسا کار خیر جس سے لوگوں کو ہمیشہ فیض اور فائدہ پہنچے، جیسے مسجد، کنواں، مدرسہ وغیرہ بنوانا۔
"روایت پہ آدمی کا اسی طرح حق ہوتا ہے، اقبال ہو، رومی ہو، رازی ہو، سنائی ہو، روایت اس طور صدقۂ جاریہ بن جاتی ہے۔" (١٩٨٦ء، فیضان فیض، ١٧)