طمس کے معنی
طمس کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ طَمْس }
تفصیلات
١ - مٹانا
[""]
اسم
اسم نکرہ
طمس کے معنی
١ - مٹانا
طمس کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ طَمْس }
١ - مٹانا
[""]
اسم نکرہ
طمع داری بری ہے اے عزیزاں نہیں کچھ خوب اے صاحب تمیزاں (١٦٣٥ء، سب رَس، ٧١)
کہ اے یار کم عقل توں یار ہو دغا خوش دیایاں طمع دار ہو (١٦٣٩ء، طوطی نامہ، غواصی، ٣٠)
"مورخوں کی عام رائے بلااختلاف یہ ہے کہ رعایا کی حالت بالکل طمانیت بخش تھی۔" (١٩١٩ء، واقعات دارالحکومت دہلی، ٢٧٧:١)
"حدیثوں کی تدوین بنو امیہ کے زمانے میں ہوئی جنھوں نے پورے نوے برس سندھ سے ایشیائے کوچک اور اندلس تک مساجد جامع میں آل فاطمہ کی توہین کی۔" (سیرۃ النبیۖ، ١٩١١ء، ٦٤:١)
"تخویف و تطمیع دونوں پیغمبر صاحب کے حق میں بے اثر تھیں۔" (١٩٠٧ء، اجتہاد، ٧٢)