طیش کے معنی
طیش کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ طَیش (ی لین) }
تفصیلات
iعربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق اسم ہے۔ اردو میں بھی بطور اسم مستعمل ہے۔ سب سے پہلے ١٦٣٨ء کو "مرآت الحشر" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["ہلکا ہونا","بے دماغی","بے عقلی","قہر(آنا دلانا کے ساتھ)"]
طیش طَیش
اسم
اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
طیش کے معنی
"ان کے طیش کو دیکھتے ہوئے جنرل امتیاز نے تجویز پیش کی۔" (١٩٨٧ء، اور لائن کٹ گئی، ٨٥)
طیش کے مترادف
غضب, غیظ
تیہا, جوش, چھو, حتاب, خشم, خفت, سُبکی, طَیَشَ, غصہ, غضب, غیظ, قہر, کرودھ, کوپ
طیش english meaning
Levityfolly; angerpassionragecholerindignation
شاعری
- سینہ کوبی ہے طیش سے غم ہوا
دل کے جانے کا بڑا ماتم ہوا! - یہ طیش و سفاہت بہ کذب و حنا
لھم فی الربا نصلى الله عليه وسلم متنافسون - یہ سنتے ہی بھبوکا ہوگیا دل طیش میں آکر
لیا ایک ایسا چکر جس طرح پھرتا ہے گھن چکر - زینب نے آکے طیش میں جس وقت یہ کہا
لرزہ خدا کے عرش کو اس وقت آگیا - دور پھینکے گی طیش سنگ فلا خن کی طرح
لنگر اوکھڑے تو کہےں کوہ شکیبائی کا
محاورات
- طیش دلانا