ظلمت کے معنی
ظلمت کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ ظُل + مَت }
تفصیلات
iعربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق اسم ہے۔ اردو میں بھی بطور اسم مستعمل ہے۔ اور سب سے پہلے ١٧٣٩ء کو "کلیات سراج" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["اندھیرا ہونا"]
ظلم ظلم ظُلْمَت
اسم
اسم کیفیت ( مؤنث - واحد )
ظلمت کے معنی
١ - تاریکی، اندھیرا (نور کی ضد)، سیاہی، کالک۔
کیا غرض خورشید کو ظلمت کے ساتھ ان سے ہے میری شناسائی کہاں (١٩٨٤ء، چاند پر بادل، ٧٨)
٢ - [ تصوف ] عدم کو کہتے ہیں جس کا ادراک نہیں کیا جاسکتا۔ (مصباح التعرف)
ظلمت کے مترادف
سیاہی
اندھیرا, تاریکی, تیرگی, سیاہی, ظَلِمَ
ظلمت کے جملے اور مرکبات
ظلمت کدہ, ظلمت افزا, ظلمت افشاں, ظلمت آباد, ظلمت پرست, ظلمت پیکر, ظلمت خانہ, ظلمت رنج, ظلمت سرا, ظلمت شب
ظلمت english meaning
Darkness
شاعری
- ظلمت میں بہت ہی یاد آئے
وہ چاند جو ہم سفر رہے ہیں - ظلمت غم میں امیدوں کا اُجالا نہ ہوا
کتنی برگشتہ رہی صبح میری شام کے ساتھ - ظلمت کدے میں کیوں نہ جلاؤں چراغِ دل
تاروں نے ساتھ چھوڑ دیا چاند چھپ گیا - شب دیجور اندھیرے میں ہے ظلمت کے نہاں
لیلٰی محمل میں ہے دالے ہوئے منہ پر آنچل - پھرتی ہے میری آنکھوں میں وہ چاند سی صورت
جس چاند سی صورت پہ فدا مہر کی ظلمت - لحظہ لحظہ شام کی سرخی ظلمت شب میں ڈوب چلی
حاکمئی تقدیر یہی ہے دن کو یونہی شب گیر کریں - رات کی ظلمت کیا سمجھے‘ کب صبح کا تارا جانے ہے
جو بھی دل پر گزرے ہے‘ وہ دل ہی ہمارا جانے ہے - شوق طول و پیچ اس ظلمت کدے میں ہے اگر
بات بنگالی کی سن بنگالنوں کے بال دیکھ - ظلمت حیرت سے یا رب دے نجات
اس اندھیرے گھپ میں دل گھبرا گیا - قاروں کا درہم بغلی گہ وہ شعلہ تن
گاہے فلوس ماہی ظلمت پہ سکہ زن
محاورات
- ظلمت چھا جانا یا چھانا
- ظلمت کا دامن پھیلا