عامہ کے معنی

عامہ کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل

{ عام + مَہ }

تفصیلات

iعربی زبان سے مشتق اسم |عام| کے ساتھ |ہ| بطور لاحقۂ تانیث لگانے سے |عامّہ| بنا۔ اردو میں بطور صفت مستعمل ملتا ہے۔ اور سب سے پہلے ١٨٣٩ء کو "مکاشفات الاسرار" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["منسوب بہ عام"]

عام عامَّہ

اسم

صفت ذاتی ( واحد )

عامہ کے معنی

١ - عام کی تانیث، سب جانب پھیلی ہوئی، عام شے، رائج، مشہور و معروف۔

"ان کی طنز کا تعلق بڑے گہرے اور وسیع تر مسائل عامہ سے ہے۔" (١٩٨٧ء، اردو دائرہ معارف اسلامیہ، ٥٣:٣)

٢ - [ طبیعیات ] کشش ثقل، باہم کھینچنے کی قوت۔

 ثقل کی کہتے ہیں ہم اُس کو کشش نام جس کا عامہ ہے دوسرا (١٩١٦ء، سائنس و فلسفہ، ٨٠)

٣ - [ تصوف ] وہ لوگ ہیں کہ جنہوں نے فقط ظاہر شریعت پر اکتفا کیا ہے۔ اون کو باطن سے کچھ حس نہیں ان لوگوں کو علمائے رسوم اور ظواہر کہتے ہیں۔ (مصباح التعرف، 172)

شاعری

  • عامہ رکھے ہاتھ پہ کرتا تھا اک دعا
    یا رب تصدق آل پیمبر کی پیاس کا

Related Words of "عامہ":