عقدہ کے معنی
عقدہ کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ عُق + دَہ }
تفصیلات
iعربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق اسم ہے۔ اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے اور سب سے پہلے ١٧٠٧ء کو "کلیات ولی" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["باندھنا","پیچیدہ بات","پیچیدہ مسئلہ","پیچیدہ معاملہ یا مسئلہ","دقیق امر","مشکل بات","مشکل بات یا امر"]
عقد عَقْد عُقْدَہ
اسم
اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
اقسام اسم
- واحد غیر ندائی : عُقْدے[عُق + دے]
- جمع : عُقْدے[عُق + دے]
- جمع غیر ندائی : عُقْدوں[عُق + دوں (و مجہول)]
عقدہ کے معنی
"اس مسئلے میں خاموشی ایک ایسا عقدہ ہے جس کا وا کرنا بہت مشکل ہے۔" (١٩٨٥ء، حیات جوہر، ٢٦٧)
خندہ پیشانی سے کرا ذنِ سفر مجھ کو عطا اور مرے عقدہ دشوار کو آساں کردے (١٩٨٧ء، تذکرۂ شعرائے بدایوں، ٩٣)
آج کے دور میں دعویٰ ہے کہ عنقا کے سوا کوئی عقدہ نہیں، عرفانِ بشر سے آگے (١٩٧١ء، شیشے کے پیرہن، ١٥)
جس وقت ہوئی تیری طرف سے توفیق تکوین تھا عقدہ، نہ معما تخلیق (١٩٤٧ء، لالہ و گل، ١٢)
اس کے ہوتے دل کے عقدوں کے لیے رونا پڑا پھانس لگ جاتی الٰہی ناخن تدبیر میں (١٩٤٠ء، بیخود موہانی، کلیات، ٤٠)
عقدۂ انگور میں ہے شوق کا اوس کے نشا مست کب ہے جس کا دل نہیں آگ سیں غم کے گداز (١٧١٨ء، دیوان آبرو (قلمی نسخہ)، ٢١:١)
"جس جگہ آپ عقدہ (Node) چاہتے ہیں وہاں تار کو چھیڑ دیجیے۔" (١٩٦٧ء، آواز، ١٥١)
"ہر پیش شمی عصب کے درمیان ایک عقدہ (Ganglion) ہوتا ہے۔" (١٩٦٥ء، حیوانیات، محمد رمضان مرزا، ١٣٤:١)
"چونکہ یہ رطوبات غلظت کے باعث گرہ (عقدہ) سے مشابہ ہو جاتی ہیں۔ اس لیے اس مرض کا نام مشابہ ہونے کے لحاظ سے عقدہ رکھا گیا۔" (١٩٣٦ء، شرح اسباب (ترجم)، ٥٠:٢)
"واضح ہو کہ چاند کے عقدے ٣|٢ ١٨ سال میں آسمان کا ایک دور مکمل کرلیتے ہیں۔" (١٨٩٤ء، علم ہئیت (ترجمہ)، ١٥٠)
"پہلی سلاخ دج کو دو عقدے ہیں۔" (١٩٤١ء، تعمیروں کا نظریہ اور تجویز، ٣٩٧:٢)
"سیاہ عقدہ (بو) باندھتے کالر درست کرتے ہوئے برآمد ہوئے۔" (١٩٤٢ء، گنج ہائے گرانمایہ، ١٧٥)
عقدہ کے مترادف
گانٹھ, گرہ, راز
الجھاوا, الجھیڑا, بندھن, بکھیڑا, بھید, پیچ, دقیقہ, راز, سِرّ, عَقَدَ, گانٹھ, گتھی, گرہ, گلجھٹی, معّما
عقدہ کے جملے اور مرکبات
عقدہ کشا, عقدہء لاینحل
عقدہ english meaning
a knottiebond; entangled thingsperplexed affairs confused words; a knotty problem; a secretmysteryenigmadescernmentdifficultyperplexityproblemsagacity
شاعری
- غل تھا یہاں پہاڑ بھی پانی کا بوٹ ہے
موجد ہیں جس کے عقدہ کشا یہ وہ چوٹ ہے - سلسلہ تھا عقدہ پر پیچ کا تقدیر میں
دی گرہ حدّاد نے ہر حلقہ زنجیر میں - وہ عقدہ کشائی ہو یا قلعہ کشائی ہو
ہر معرکہ حیدر کو اک بازی طفلاں ہے - کاہش ناخن حیات‘ عقدہ کشائے زندگی
موت کے دست شوق میں‘ دامن انقلاب تھا - ناخن پا جو ذرا عقدہ کشائی پر آئے
گروہ ابرو خوباں کی حقیقت کھل جائے - یہ عقدہ مثل ابروے خوبان کینہ جو
ہے ڈالتا یہ ناخن عقدہ کشا گرہ - کھلی جب گرہ بستی کی تجھ سے
تو عقدہ کوئی پھر نہ مشکل رہے گا - نہ کھلی ناخن تدبیر سے قسمت کی گرہ
ہم کو عقدہ بھی ملا ہائے تو مشکل ہو کر - سر خورشید سے واں معجز گلدوز ہٹی
وا یہاں ہونے لگے بند قبا عقدہ صفت - کب غنچہ کی گلجھڑی صبا نے کھولی
مشکل جو پڑی عقدہ کشا نے کھولی
محاورات
- عقدہ حل ہونا
- عقدہ حل ہونا
- عقدہ کھلنا