عقیدت کے معنی
عقیدت کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ عَقی + دَت }
تفصیلات
iعربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق اسم ہے۔ اردو میں بھی بطور اسم ہی استعمال ہوتا ہے اور ١٨٣٨ء کو "بستان حکمت" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["دل کا بھروسہ","کسی بات کو ٹھیک اور درست جانکر اس پر دل جمانا","کسی بات کی دل میں گرہ باندھنا"]
عقد عَقِیدَت
اسم
اسم کیفیت ( مؤنث - واحد )
اقسام اسم
- جمع : عَقِیدَتیں[عَقی + دَتیں (ی مجہول)]
- جمع غیر ندائی : عَقِیدَتوں[عَقی + دَتوں (و مجہول)]
عقیدت کے معنی
"صاحبِ علم اور صوفیائے کرام سے عقیدت رکھنے والوں کو اس انجمن کا رکن بنایا جاتا تھا۔" (١٩٨٣ء، نایاب ہیں ہم، ٣٧)
عقیدت کے مترادف
اعتقاد, محبت
اراؤت, ارادت, ارادتمندی, اعتقاد, اعتماد, ایمان, باندھنا, بھروسا, عَقَدَ, محبت, یقین
عقیدت کے جملے اور مرکبات
عقیدت مند, عقیدت مندانہ, عقیدت مندی
عقیدت english meaning
A belieffaithfirm persuasion; a creed; an article of belief; a doctrine; a religious tenet an article of belief; a doctrine; a religious tenetemitting a soundfirm belief (in someone)great repect (for saint etc)singing
شاعری
- تجھ سے میں کس طرح اظہار عقیدت کرتا
لفظ سوجھے تو معانی نے بغاوت کردی - صحنِ چمن میںحسنِ عقیدت سے بیٹھ کر
رحمت کی مست مست پھواروں کے ساتھ پی - غارت گر چمن سے عقیدت تھی کس قدر
شاخوں نے خود اُتار دیئے اپنے پیرہن - نگہباں بن کے جو خود ہی چمن کی آبرو لوٹے
چمن والو عقیدت چھوڑ دو ایسے نگہباں کی - جب چاٹ کے دیکھی ہے زاہد نے عقیدت سے
خاک در میخانہ اکسیر نظر آئی - رشتہ ہے عقیدت کا ساقی سے بہت محکم
اس دامن اطہر سے یہ دامن تر باندھو - میراں نے نذر عقیدت کو
بھگون کے گلے میں ڈال دیا