عنابی کے معنی
عنابی کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ عُن + نا + بی }
تفصیلات
iعربی زبان سے مشتق اسم |عناب| کے ساتھ |ی| بطور لاحقۂ نسبت لگانے سے |عنابی| بنا۔ اردو میں بطور صفت اور اسم استعمال ہوتا ہے اور سب سے پہلے ١٧٣٩ء کو "کلیات سراج" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["ایک سیاہی مائل","پتنگ اورکٹھ وغیرہ سے بنایا جاتا ہے","دیکھئے: آخری","سرخ رنگ","سرخ مائل","عُناب کی مانند سرخ"]
عُنّاب عُنّابی
اسم
صفت نسبتی ( واحد )
عنابی کے معنی
"ان میں ایک ترتیب و امتزاج رنگ کا اندازہ ہوتا تھا گلابی . مونگیا، عنابی . اتنے رنگ تو یار ہیں۔" (١٩٧٣ء، صدا کر چلے، ١٥)
"ہر قسم کے کبوتروں کے ڈھیروں پنجرے بھرے رہتے تھے . عنابی، کاسنی، بھورا، پٹیہ ہر رنگ کے . شیرازی گولے۔" (١٩٦٢ء، ساقی، کراچی، جولائی، ٤١)
"لعل کی بہت سی قسمیں ہیں قمری اور عنابی اور زرد اور خمیری۔" (١٨٧٣ء، مطلع العجائب (ترجمہ)، ٢٨٧)
عنابی کے جملے اور مرکبات
عنابی رنگ
عنابی english meaning
of the colour of jujubred like the jujub