غائب کے معنی
غائب کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ غا + اِب }
تفصیلات
iعربی زبان میں ثلاثی کے باب سے مشتق کلمہ ہے جو اردو میں اپنے اصل معنی و ساخت کے ساتھ بطور صفت استعمال ہوتا ہے۔ تحریراً سب سے پہلے ١٦٣٥ء کو "سب رس" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["موجود نہ ہونا","پیچھے حاضر کا نقیض","جو سامنے نہ ہو","جو موجود نہ ہو","چھپا ہوا","غیر حاضر","غیر موجود","ناپدید شدہ","نہاں شدہ"]
غیب غائِب
اسم
صفت ذاتی
اقسام اسم
- جمع استثنائی : غائِبین[غا + اِبین]
غائب کے معنی
"ساری ترجیحات میں عورت غائب ہے۔" (١٩٨٧ء، آجاؤ افریفہ، ٢١٠)
"ضمیر شخصی غائب اور ضمیر اشارہ بظاہر ایک ہی ہیں۔" (١٩٧١ء، جامع القواعد (حصہ صرف)، ٣٦١)
غائب کے مترادف
پوشیدہ, گم, مخفی, روپوش
انوپ, پوشیدہ, رُوپوش, غَیَبَ, غیرموجود, مخفی, مستُور, مکتوم
غائب کے جملے اور مرکبات
غائب دماغ, غائب باز, غائب بین, غائب بازی, غائب باشی, غائب بینی, غائب غلہ
غائب english meaning
absent; hiddenconcealedunapparentinvisible; vanished; lostabsentinvisiblelostthird personvanishedvanished [A~غیب]
شاعری
- ایک خوشبو سی پھیلی ہے چاروں طرف اس کے امکان کی اس کے اعلان کی
رابطہ پھر بھی اس حسنِ بے نام سے، جس کا جتنا ہوا، غائب نہ ہوا - مشکل کشائے حاضر و غائب حسین ہے
خورشید و ماہ مکہ و یثرب حسین ہے - چھچھلنا ناچتا پانی ندی میں
ہوا جاتا ہے غائب چاندنی میں - دنیا سے آج غائب ہے صدق اور مؤدت
زائل خلوص باطن ہے پالیسی کی آمد - ہیں کس سے مضاف یہ عجائب
راجع ہے کدھر ضمیر غائب - حضور تیغ ہوئی صورت جفا غائب
ہوا جو فرق ندارد تو دست و پا غائب - انجن کوں لگا سحر کے غائب ہوئے ساحر
دیکھے جو تری نین کی جادو نظری کوں - سوہا گانے لگا ہر ایک مطرب
سکھرے بیچ سے ہوئے غائب - بنگلہ دیکھو تو صرف واحد حاضر
اس پر غضب کہ جمع غائب بالکل - اتناہی دیکھ پائے تھے جیسے ہلالِ عید
دم بھر کو آیا سامنے اور غائب ہو گیا
محاورات
- آنکھوں سے غائب ہوجانا
- آنکھوں کے سامنے (الوپ۔ تلپٹ) غاﺋب ہوجانا
- آنکھوں کے سامنے سے (الوپ۔ تلپٹ) غائب ہوجانا
- ایسا غائب ہوا جیسے یہاں بیٹھا ہی نہ تھا
- ایک طرف (کا بازار بند ہے) کی دنیا غائب ہے
- چراغ گل پگڑی غائب
- حاضر کو لقمہ غائب کو تکبیر
- ساس تپوہ میں فلاں غائب
- سر شام پگڑی غائب
- غائب غلہ ہونا