فرازی کے معنی
فرازی کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ فَرا + زی }
تفصیلات
iفارسی زبان سے ماخوذ اسم |فراز| کے بعد |ی| بطور لاحقۂ کیفیت و لاحقۂ نسبت لگانے سے بنا۔ اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے نیز یہ کئی تراکیب میں بطور لاحقہ بھی استعمال ہوتا ہے۔ تحریراً سب سے پہلے ١٦٧٩ء کو "دیوان شاہ سلطان ثانی" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["مرکبات کے آخیر میں استعمال ہوتا ہے"]
فراز فَرازی
اسم
اسم کیفیت ( مؤنث - واحد )
فرازی کے معنی
گرچہ لب بوسی نہ پاؤں پائے بوسی بس ہے مجھ تجھ محبت کوں صنم پست و فرازی ہے مباح (١٦٧٩ء، دیوان شاہ سلطان ثانی، ٢٥)
"سرفراز، سرفرازی، گردن فراز، گردن فرازی." (١٩٢١ء، وضع اصطلاحات، ١٠٣)
فرازی english meaning
highnessloftinesselevationexaltation
شاعری
- گرچہ لب بوسی نہ پاؤں پاے بوسی بس ہے مجھ
تجھ محبت کوں صنم پست و فرازی ہے مباح - سر فرازی اسی گردن کو بہت زیبا ہے
آتش حسن گلو سوز کا یہ شعلہ ہے - گرچہ لب بوسی نہ پاؤں پامے بوسی بس ہے مج
تج محبت کوں صنم پست و فرازی ہے مباح