فرسا کے معنی

فرسا کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل

{ فَر + سا }

تفصیلات

١ - گھینے والا، گھٹانے والا، تباہ کرنے والا، فارسی فرسودن مصدر کا امر، اردو میں بطور لاحقہ فاعلی مستعمل جیسے روح فرسا، گردوں فرسا، جادہ فرسا وغیرہ۔, m["جیسے جبیں فرسا","گھِسنا","تباہ کرنیوالا جیسے جانفرسا","گھسنے والا"]

اسم

صفت ذاتی

فرسا کے معنی

١ - گھینے والا، گھٹانے والا، تباہ کرنے والا، فارسی فرسودن مصدر کا امر، اردو میں بطور لاحقہ فاعلی مستعمل جیسے روح فرسا، گردوں فرسا، جادہ فرسا وغیرہ۔

فرسا english meaning

wearing rubbing; obliteratingeffacing; wornobliteratedold.

شاعری

  • ٹک ترکِ عشق کرکے لاغر بہت ہوئے ہم
    آدھا نہیں رہا ہے اب جسم رنج فرسا
  • ہے دل میں ذوق دشت نوردی بھرا ہوا
    باآنکہ بائے ابلہ فرسا فگا رہے
  • فخر سے خار بیابان نے جگہ دی سرپر
    جس طرف سیر کومیں آبلہ فرسا اٹھا
  • ٹک ترک عشق کرکے لاغر بہت ہوئے ہم
    آدھا نہں رہا ہے اب جسم رنج فرسا
  • میں جانتا ہوں کہ تو اور پاسخ مکتوب
    مگر ستم زدہ ہوں ذوق خامہ فرسا کا
  • یہ جانتا ہوں کہ تو اور پاسخ مکتوب
    مگر ستم زدہ ہوں ذوق حامہ فرسا کا
  • مِل گئی تھی اُس میں کل کس کے دل سوزاں کی خاک
    کرد بادِ دشت فرسا شعلہ جوالہ تھا
  • اگر وہ سرو قد، گرم خرام ناز آجاوے
    کف ہر خاک گلشن، شکل قمر، نالہ فرسا ہو

محاورات

  • خامہ فرسا ہونا

Related Words of "فرسا":