فرشتہ کے معنی

فرشتہ کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل

{ فَرِش + تَہ }

تفصیلات

iفارسی زبان میں ماخوذ اسم جو اردو میں بھی اپنے اصل مفہوم اور ساخت کے ساتھ بطور اسم ہی استعمال ہوتا ہے۔ تحریراً سب سے پہلے ١٥٦٤ء کو "دیوانِ حسن شوقی" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["ایک مخلوق جو نور سے بنی ہوئی ہے۔ اور خدا کی پرستش کرتی اور اس کا حکم بجا لاتی ہے۔ کھاتی پیتی کچھ نہیں۔ ان میں سے بعض کا ذکر قرآن مجید میں آتا ہے۔جبرائیل۔ میکائیل۔ عزرائیل۔ اسرافیل(بڑے فرشتے ہیں)","بھولا بھالا","بھیجا ہوا","خدا تعالیٰ کا نورانی قاصد","خدا کا نورانی قاصد","موت کا ملک"]

اسم

اسم نکرہ ( مذکر - واحد )

اقسام اسم

  • واحد غیر ندائی : فَرِشْتے[فَرِش + تے]
  • جمع : فَرِشْتے[فِرِش + تے]
  • جمع غیر ندائی : فَرِشْتوں[فَرِش + توں (و مجہول)]

فرشتہ کے معنی

١ - خدا تعالٰے کی وہ مقدس و معصوم مخلوق جسکو نور سے پیدا کیا گیا ہے۔

"میں تو کہتی ہوں آدمی نہیں فرشتہ تھا۔" (١٩٢٠ء، گردابِ حیات، ٢٦)

٢ - ملک الموت، فرشتہ اجل (موت یا شدید مرض کے سباق میں بولتے ہیں)۔

 آرزو ہے یار کا پیغام لائے وقتِ نزع نامہ بر یارب فرشتہ بن کے آئے وقتِ نزع (١٨٦٨ء، دیوانِ شرف، ١٣٢)

٣ - نیک، مقدس، معصوم، پاک، بہت نیک سیرت۔

"ہم تو یہی کہیں گے کہ سلیم فرشتہ تھا۔" (١٩٣٦ء، ستونتی، ٢٧)

فرشتہ کے مترادف

روح, کروبی, قدسی, فرستادہ

ازفردستادن, استاد, پاک, پیغمبر, دوت, دیوتا, رسول, روح, سبورحی, فرستادہ, فرشتغ, قاصد, قدسی, گرو, مقدس, ملک, مَلک, نوری, کرّوبی

فرشتہ کے جملے اور مرکبات

فرشتہ صفت, فرشتہ صفتی, فرشتۂ سحاب, فرشتہ سیرت, فرشتہ صورت, فرشتۂ صوری, فرشتۂ غیب, فرشتہ منشی

فرشتہ english meaning

an angelan apostleprophetmissionarymessenger

شاعری

  • عزم انساں ہے کہ بن جائے فرشتہ‘ لیکن
    ہر فرشتہ کو یہ حسرت ہے کہ انساں ہوتا
  • ہیں آج کیوں ذلیل کہ کل تک نہ تھی پسند
    گستاخی فرشتہ ہماری جناب میں
  • فرشتہ دیکھ مکھ سد بھول جاوے
    مرگ آچھرہوئی ہے آس دیواے
  • طفیل صاحب عالم محمد ایزد بخش
    نہ کہہ سکے مجھے ہر گز فرشتہ خاں تم کون
  • فرشتہ صید و پیمبر شکار و یزداں گیر
    ہے خواستہ مرا ساز و براق عیاری
  • اے خوبرو فرشتہ سیر انجمن میں آ
    سرو روان حسن ہمارے چمن میں آ
  • وہ آیا برید فرشتہ خصال
    یہ کہتاہوا خوش ہو ہرنونہال
  • جگر پہ تیغ و سناں گر لگے تو گھاؤ لگے
    بن کے فرشتہ آدمی بزم جہاں میں آئے کیوں
  • ہیں آج کیوں ذلیل کہ کل تک نہ تھی پسند
    گستاخی فرشتہ ہماری جناب میں
  • جو فرشتہ ہے مقرر باد پر
    اوس کو کیا جو رانڈ کا دِیوا بُجھا

محاورات

  • جہاں کتا ہوتا ہے وہاں نیکی کا فرشتہ نہیں آتا
  • فرشتہ پر نہیں مارتا

Related Words of "فرشتہ":