فرقت کے معنی

فرقت کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل

{ فُر + قَت }

تفصیلات

iعربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق اسم ہے جو اردو میں اپنے اصل معنی و ساخت کے ساتھ بطور اسم ہی استعمال ہوتا ہے۔ تحریراً سب سے پہلے ١٦١١ء کو "کلیات قلی قطب شاہ" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["جدا کر"]

فرق فَرْق فُرْقَت

اسم

اسم کیفیت ( مؤنث - واحد )

اقسام اسم

  • جمع : فِرقَتیں[فُر + قَتیں (ی مجہول)]

فرقت کے معنی

١ - دوری، جدائی، علیحدگی، ہجر۔

 فُرقت کے طویل راستے تھے یادوں سے تری سمت گئے ہیں (١٩٨٦ء، دامنِ دل، ١٥)

فرقت کے جملے اور مرکبات

فرقت زدہ

فرقت english meaning

Separationdisunion; abandonment; adsence (of a beloved - person); distinction; distance.disunionseparation

شاعری

  • اگر تُو اتفاقاً مل بھی جائے
    تری فرقت کے صدمے کم نہ ہونگے
  • قربت کے پھُول بھی غم فرقت کی دُھول بھی
    اے باغبانِ جاں‘ مرے دامن میں کیا نہ تھا
  • گزر گیا تری فرقت کا دن مگر نہ گیا
    ترے وصال کی شب آئی‘ پر نہیں آئی
  • شب فرقت ربابِ یاد رفتہ کی صدا سُن کر
    یکایک کروٹیں بدلیں اُدھر تم نے اِدھر میں نے
  • کتنی طویل ہوتی ہے انساں کی زندگی
    سمجھا ہوں آج میں شبِ فرقت گزار کے
  • وہ کیا وصال کا لمحہ تھا جس کے نشّے میں
    تمام عُمر کی فرقت ہمیں گوارا ہے
  • وہ کیا وصال کا لمحہ تھا جس کے نشے میں
    تمام عمر کی فرقت ہمیں گوارا ہے
  • روشنی کی سیر جب میں نے شب فرقت میں کی
    شعلے آلپٹے مجھے سرو چراغاں چھوڑ کر
  • فرقت ساقی میں آنا ہے خیال اے میکسٹو
    شیشہ مے آبلہ ہے اس کوپھوڑا چاہیئے
  • تھی شرر افشاں جو آہ شعلہ زا فرقت کی شب
    قلعہ آتش بازی کا گردوں بنا فرقت کی شب

محاورات

  • دو گونہ عذاب است جان مجنوں را۔ بلائے صحبت لیلٰے و فرقت لیلٰے
  • غرض دو گونہ عذابست جان مجنون را۔ بلائے صحبت لیلٰی و فرقت لیلٰے

Related Words of "فرقت":