فسادی
{ فَسا + دی }
تفصیلات
iعربی زبان سے مشتق اسم |فساد| کے آخر پر اردو کے قاعدے سے |ی| بطور لاحقۂ نسبت لگانے سے بنا جو اردو میں بطور صفت استعمال ہوتا ہے تحریراً سب سے پہلے ١٧٤٦ء کو "قصہ مہر افروزو دلبر" میں مستعمل ملتا ہے۔
["فسد "," فَساد "," فَسادی"]
اسم
صفت نسبتی ( واحد )
اقسام اسم
- جمع غیر ندائی : فَسادِیوں[فَسا + دِیوں (و مجہول)]
فسادی کے معنی
١ - جھگڑا کرنے والا، فساد کرنے والا، فتنہ انگیز۔
"کوئل بولی موا دنیا بھر کا فسادی جنم جنم کا دوغلا ہم میں آکے بیٹھتا ہے تو پر پھیلاتا ہے، پرندہ بن جاتا ہے۔" (١٩٨٥ء، روشنی، ٣٣٣)
مترادف
شریر, روگی[1], جنجالی, پاکھنڈی, بدعتی, شرارتی
انگلش
["wicked","vicious","mischievous; factious","seditious","mutinous","rebellious","turbulent","quarrelsome; a vicious or mischievous person; a turbulent fellow","a quarrelsome person","a brawler."]