فقیدالمثال

{ فَقی + دُل (ا غیر ملفوظ) + مِثال }

تفصیلات

iعربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق صفت |فقید| کو حرفِ تخفیص| ال| کے ذریعے عربی ہی سے مشتق اسم |مثال| کے ساتھ ملانے سے مرکب توصیفی بنا جو اردو میں بطور صفت استعمال ہوتا ہے تحریراً سب سے پہلے ١٨٩٠ء کو "فسانۂ دلفریب" میں مستعمل ملتا ہے۔

[""]

اسم

صفت ذاتی ( واحد )

فقیدالمثال کے معنی

١ - بے مثال، عدیم النظیر، لاثانی۔

"بلوچستان میں قومی سرگرمیوں کے سلسلے میں طلبا کا یہ ایک فقید المثال مظاہرہ تھا۔" (١٩٨٦ء، تحریک پاکستان میں بلوچستان کا کردار، ١٣٧)