فکاہی

{ فُکا + ہی }

تفصیلات

iعربی زبان سے مشتق اسم |فکاہت| سے |ت| حذف کرکے |ی| بطور لاحقہ نسبت لگانے بنا۔ جو اردو میں بطور صفت استعمال ہوتا ہے۔ ١٩٥٦ء کو "مناظر احسن گیلانی کی "عبقات" میں تحریراً مستعمل ملتا ہے۔

["فُکہ "," فُکاہی"]

اسم

صفت نسبتی

فکاہی کے معنی

١ - ظریفانہ، مزاحیہ۔

"فکاہی حکایتوں میں ایک قصّہ یہ . بیان کیا جاتا ہے۔" (١٩٥٦ء، مناظر احسن گیلانی، عبقات، ٣٠٨)

مرکبات

فکاہی ادب