فنا و بقا
{ فَنا + او + بَقا }
تفصیلات
iعربی زبان سے مشتق دو اسما |فنا| اور |بقا| کو (بالترتیب) حرف عطف |و| کے ذریعے ملانے سے مرکب عطفی بنا جو اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے ١٩٧٥ء کو "تاریخ ادب اردو" میں تحریراً مستعمل ملتا ہے۔
[""]
اسم
اسم کیفیت ( مؤنث - واحد )
فنا و بقا کے معنی
١ - مرنا اور جینا، موت و زیست۔
"ہستی و عدم، فنا و بقا، حدوث و تغیر معنی و صورت کے بے شمار پہلو نکلتے ہیں۔" (١٩٧٥ء، تاریخ ادب اردو، ٩٥١:٢)