فیض یاب
{ فَیض (ی لین) + یاب }
تفصیلات
iعربی زبان سے مشتق اسم فیض کے بعد فارسی مصدر یافتن سے مشتق صیغہ امر |یاب| بطور لاحقہ فاعلی لانے سے مرکب توصیفی بنا جو اردو میں بطور صفت استعمال ہوتا ہے۔ تحریراً سب سے پہلے ١٨٥٤ء کو "غنچہ آرزو" میں مستعمل ملتا ہے۔
[""]
اسم
صفت ذاتی ( واحد )
فیض یاب کے معنی
١ - فائدہ حاصل کرنے والا، نعمت پانے والا، عنایتوں سے بہرہ ور۔
"عظیم ہستی . گویا ماضی سے فیض پاتی، اور حال و مستقبل کو فیضیاب کرتی ہے۔" (١٩٦٥ء، غالب کون ہے۔ ٩١)
مترادف
زلہ بردار
انگلش
["favoured","benefited","blessed"]