قادر کے معنی
قادر کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ قا + دِر }قدرت والا
تفصیلات
iعربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق اسم فاعل ہے۔ عربی سے اردو میں بلحاظ معنی و ساخت بعینہ داخل ہوا اور بطور صفت مستعمل ہے۔ سب سے پہلے ١٥٠٣ء کو "نوسرہار" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["اختیار والا","خدا تعالٰے کا ایک نام","شکتی مان","صاحبِ اختیار","صاحبِ قدرت","طاقت رکھنے والا","طاقت ور","قابو رکھنے والا","قدرت والا"],
قدر قادِر
اسم
صفت ذاتی, اسم
اقسام اسم
- لڑکا
قادر کے معنی
"مشرقی زبانوں کی ایک خصوصیت یہ بتائی گئی ہے کہ وہ جذباتی اظہار پر تو پوری طرح قادر ہیں۔" (١٩٨٤ء، ترجمہ : روایت اور فن، ١٦٠)
تُو متین و قادر و قہار و قیوم و کبیر تُو لطیف و مانع و رزاق و جبّار و خبیر (١٩٨٤ء، الحمد، ٨٤)
قادر کے مترادف
قہار, غالب
بلوان, بموان, توانا, ذر, زبر, زبردست, زورآور, غالب, قَدَرَ, قدیر, قوی, مختار
قادر کے جملے اور مرکبات
قادر الکلام, قادر مطلق, قادر البیان, قادر الکلامی, قادر انداز, قادر اندازی, قادر حقیقی, قادر سخنی
قادر english meaning
potentpowerfulmightyablecompetenthaving legal power; capableskilfulable (to)capable (of)having a command (of)skilful (in)skilled (at)skilled (at) [A~????]Qadir
شاعری
- توں اول توں آخر توں قادر ہے
توں مالک توں باطن توں ظاہر ہے - میں کیا ہوں جو تج کو کہوں یونچ کر
تو قادر ہے تج بھاوتا تیونچ کر - مجھ عقل کہتی اٹھ معم کام کر
اور عشق کہتا قادر سے مل آرام کر - جس نے قادر نامہ سارا پڑھ لیا
اس کو آمد نامہ کچھ مشکل نہیں - تو متین و قادر و قہا و قیوم کبیر
تو لطیف و مانع و رزاق و جبار و خبیر - ہے سکت سب تج میں قادر ذلجلال
یوہیں کرتا ہوں عرض تج سوں اتال - تھیں عبدالقادر سو قادر دسے
کہ قادر کی قدرت میں نادر دسے - تو متین و قادر و قہار و قیوم و کبیر
تو لطیف و مانع و رزاق و جبار و خبیر - جگ اس نانو شاہ عبد قادر کہیں
اسے سیوتے دوئی جگ جم رہیں
محاورات
- اس دن بھولیں چوکڑی ولی نبی اور پیر۔ لیکھا لیوے جن دناں قادر پاک قدیر