قرض کے معنی
قرض کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ قَرْض }
تفصیلات
iعربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق اسم ہے۔ عربی سے اردو میں معنی و ساخت کے اعتبار سے من و عن داخل ہوا اور بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ سب سے پہلے ١٦٥٧ء کو "گلشن عشق" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["ادا کرنا","کاٹنا","دست گرداں","مانگا تانگا"]
قرض قَرْض
اسم
اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
اقسام اسم
- واحد غیر ندائی : قَرْضے[قَر + ضے]
- جمع : قَرْضے[قَر + ضے]
- جمع غیر ندائی : قَرْضوں[قَر + ضوں (و مجہول)]
قرض کے معنی
"اس کی زندگی پر گزرتی ہے۔" (١٩٨٣ء، معاش جغرافیہ پاکستان، ٧٧)
"قرض، بدلہ اور انتقام کے معنوں میں استعمال ہوتا ہے۔" (١٩٨٢ء، پٹھانوں کے رسم و رواج، ٤٤)
قرض کے جملے اور مرکبات
قرض گیر, قرض خواہ, قرض دار, قرض داری, قرض دہندہ, قرض گیری
قرض english meaning
creditdebtloan
شاعری
- مرے چارہ گر کو نوید ہو‘ صفِ دشمناں کو خبر کرو
وہ جو قرض رکھتے تھے جان پر‘ وہ حساب آج چکا دیا - عجب اُصول ہیں اِس کاروبارِ دُنیا کے
کسی کا قرض کسی اور نے اتارا ہے - ہَوا ہے آتشیں مزاج
ہَوا ہے آتشیں مزاج
بدل رہے ہیں سب رواج
بھٹک رہی ہے ‘ روشنی
ہُوا ہے ظُلمتوں کا راج
ہر ایک سانس قرض ہے
تمام زندگی ہے باج
وہ جس کا منتظر تھا ’’کل‘‘
اُسی کا منتظر ہے ’’آج‘‘
نشے میں گُم ہیں تخت و تاج
ہَوا ہے آتشیں مزاج
وَفا کا خُوں ہے ہر طرف
کسی جبیں پہ بَل نہیں
طرح طرح کے تجزیئے
مگر کوئی عمل نہیں
سوال ہی سوال ہیں
کسی کے پاس حل نہیِں
بکھر گئے ہیں پُھول سَب
کسی شجر پہ پَھل نہیں
نہ شرم ہے کوئی نہ لاج
ہَوا ہے آتشیں مزاج
جو پُل تھی سب کے بیچ میں
وہ رسم و راہ کھوگئی
سروں سے چھت سَرک گئی
ہر اِک پناہ کھوگئی
ترا جمال گُم ہُوا
مِری نگاہ کھوگئی
وہ ہم سے آہ‘ کھوگئی
سُلگ رہا ہے سَب سَماج
ہَوا ہے آتشیں مزاج - عجب اصول ہیں اس کاروبارِ دنیا کے
کسی کا قرض کسی اور نے اتارا ہے - اس قدر قرض ہے محبت کا
سوچتا ہوں تو ہول اٹھتا ہے - اس زندگی کے مجھ پہ کئی قرض ہیں مگر
میں جلد لوٹ آؤں گا افسوس مت کرو - فلک سے ہم کو عیش رفتہ کا کیا کیا تقاضا ہے
متاع بردہ کو سمجھے ہوے ہیں قرض رہزن پر - مغ نے دی پگڑی پہ زاہد کے مجھے قرض شراب
کام سودا ہی کا ہوتا ہے خدا ساز درست - کچھ دینے کا بھی دیکھ لے اے آہ ٹھکانا
کس برتے پہ تو لیتی ہے تاثیر دعا قرض - فلک سے ہم کو عیش رفتہ کا کیا کیا تقاضا ہے
متاع بردہ کو سمجھے ہوئے ہیں قرض رہزن پر
محاورات
- اس نے لہو موت کر قرض اتارا ہے
- ال (١) قرض مقراض المحبت
- القرض مقراض المحبت
- بنئے کا قرض گھوڑے کی دوڑ برابر ہے
- چاتر کا قرض من میں نستار
- فقیر، قرضخواہ، لڑکا۔ تینوں نہیں سمجھتے
- قرض اٹھانا (یا لینا)
- قرض چکانا
- قرض دینا
- قرض سے چھڑانا