قرین صواب
{ قَری + نے + صَواب }
تفصیلات
iعربی زبان سے ماخوذ صفت |قرین| کے ساتھ کسرہ اضافت لگانے کے بعد عربی زبان سے ہی اسم |صواب| ملانے سے مرکب بنا۔ اردو میں بطور صفت مستعمل ہے۔ ١٨٨٢ء میں "طلسم ہوشربا" میں مستعمل ملتا ہے۔
[""]
اسم
صفت ذاتی ( واحد )
قرین صواب کے معنی
١ - سچ کے مطابق، سچائی کے قریب، مناسب۔
"اس لیے قرین صواب یہ ہے کہ اردو مرکبات کی ساخت کے اعتبار سے صرف تین قسمیں کی جائیں۔" (١٩٧٣ء، شوکت سبزواری، اردو قواعد، ٥٣)