قول و قسم کے معنی

قول و قسم کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل

{ قَو (و لین) + لو (و مجہول) + قَسَم }

تفصیلات

iعربی زبان سے ماخوذ اسم |قول| کے ساتھ اردو حرف عطف |و| لگانے کے بعد عربی زبان سے ہی اسم |قسم| ملانے سے مرکب بنا۔ اردو میں بطور اسم مستعمل ہے۔ ١٧٦١ء میں ناطق کی "چمنستان شعرا" میں مستعمل ملتا ہے۔

[""]

اسم

اسم کیفیت ( مذکر - واحد )

قول و قسم کے معنی

١ - عہد و پیمان، اقرار مدار، قسما قسمی۔

 ہوتے ہیں آج یہ قول و قسم بروقت نہ کچھ کام آئیں گے جب دل میں بدی آ جائیگی الزام لگائے جائینگے (١٩٥١ء، آرزو، ساز حیات، ٣٩)