لحاظ کے معنی
لحاظ کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ لِحاظ }
تفصیلات
iعربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق اسم ہے۔ اردو میں عربی سے ماخوذ ہے اور بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ ١٧٩١ء کو "کلیات حسرت" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["(آنکھ کا) غیرت","(لَحَظَ ۔ نیم باز آنکھوں سے دیکھنا)","جانب داری","حفظ مراتب","خیال رکھنا","دھیان رکھنا","طرف داری","لغوی معنی چشم نیم باز یا کن انکھیوں سے دیکھنا","کسی چیز کا آنکھ میں خیال رکھنا","کسی چیز کو غور سے دیکھنا"]
لحظ لِحاظ
اسم
اسم کیفیت ( مذکر - واحد )
لحاظ کے معنی
"ذاتی طور پر مجھے آپ کے خیال سے اتفاق ہے مگر یہ باتیں بھی قابل لحاظ ہیں۔" (١٩٠٦ء، تاریخ نثر اردو، ٦٠٢:١)
"مزمل اب بھی جلوت و خلوت میں ان سے لحاظ برتتا تھا۔" (١٩٨١ء، چلتا مسافر، ١٥٩)
آئینے سے ان کو شرم آنے لگی وہ انوکھے ہیں انوکھا ہے لحاظ (١٩٣٦ء، شعاع مہر، ناراپن پرشاد ورما، ٥٨)
"لحاظ . کے معنی شرم اور جھجھک کے ہیں اور ان معنوں میں یہ خالص اردو کا لفظ ہے۔" (١٩٨٨ء، اردو، کراچی، جولائی تا ستمبر، ٧٤)
لحاظ ہو تو کنول کب دلوں کے کھلتے ہیں بس اس طرح سے ملو جیسے دوست ملتے ہیں (١٩١٧ء، رشید (پیارے صاحب)، گلزار رشید، ٧٦)
"ایک لحاظ سے دیکھا جائے تو عشق ایک دیوانہ پن ہی تو ہے۔" (١٩٨٨ء، غالب آشفتہ نوا، ٤٨)
"اس شعر کی بلاغت پر لحاظ کرو۔" (١٩٠٧ء، شعرالعجم، ٩٩:٢)
لحاظ کے مترادف
ادب, دھیان, نگاہ
اجتناب, احتیاط, پاس, پاسداری, پردہ, پرہیز, توجہ, حجاب, حزر, حفظ, حیا, خیال, دب, دھیان, رجحان, رعایت, شرم, مراتب, مروت, ملاخطہ
لحاظ english meaning
attentive observationattentionnoticelookglance; regardconsiderationrespectsense; shame; respectreferencerespect honourshame [A cognate with لحظہ]
شاعری
- سرِ بزم جتنے چراغ تھے وہ تمام رمز شناس تھے
تری چشمِ خوش کے لحاظ سے نہیں بولتا تھا مگر کوئی - سرخرو تو چمن دہر میں کیونکر نہ رہے
تیری آنکھوں میں ہے اے نرگس بیمار لحاظ - لحاظ شمر کی آنکھوں میں گر ذرا ہوتا
تو کیوں علی کا پسر کشتہ جفا ہوتا - سخت گوئی سے تجھے چاہیے اے یار لحاظ
بات بڑھ جاتی ہے، کھودیتی ہے تکرار لحاظ - توبہ جناب شیخ نے کی ہے پس شباب
کب تک نہ ہو تلافی مافات کا لحاظ - خاطر سے یا لحاظ سے میں مان تو گیا
جھوٹی قسم سے آپ کا ایمان تو گیا - بھڑتے ہیں روز و شب ترے ابرو سے جان و دل
مستوں کو کب ہے تیغہ خونخوار کا لحاظ - کہتے ہیں تیرے دیدے سے بس بس خدا بچائے
کمبخت سب اٹھا دیا تو نے مرا لحاظ - میں دوڑ کر لپٹ ہی گیا وہ کہا کیے
او بد لحاظ تجکو نہیں اک ذرا لحاظ - ہے نہیں دشمن تو آخر کون ہے
آپ کو پھر اور کس کا ہے لحاظ
محاورات
- آبرو کا پاس (لحاظ) خیال ہونا
- آنکھ کا لحاظ
- آنکھوں سے شرم و لحاظ جاتا رہنا
- جس نے اپنی اتارلی دوسرے کا کیا لحاظ جس نے اپنی پگڑی (ٹوپی) اتارلی (اسے) دوسرے کی اتارتے کب ڈر (ہو) تا ہے
- لحاظ آجانا یا آنا
- لحاظ اٹھا دینا
- لحاظ اٹھا دینا یا اٹھانا
- لحاظ اٹھادینا
- لحاظ نہ کرنا
- لحاظ کرنا