لعن کے معنی

لعن کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل

{ لَعْن }

تفصیلات

iعربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق اسم ہے۔ اردو میں عربی سے ماخوذ ہے اور بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ ١٦١١ء کو "کلیات قلی قطب شاہ" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["(لَعَنَ ۔ کوسنا)","دعائے بد","زجر و توبیخ","سخت و سست بات"]

لعن لَعْن

اسم

اسم کیفیت ( مذکر، مؤنث - واحد )

لعن کے معنی

١ - پھٹکارا، (خدا کی) مار، نفرین۔

 ہوتی تھی لعن آل رسول کریم پر جاہل چڑھے تھے منبر خلق عظیم پر (١٩٣٨ء، روح انقلاب، ١٣)

٢ - سخت و سست، زجرد تو بیخ، جھڑکی، سرزنش (بیشتر طعن کے ساتھ)۔

"کمینہ وہ شخص ہے جو شریعت کے حکم سے واقف ہوا اور پھر رسم و رواج کی شرم سے یا لوگوں کے لعن و طعن کے ڈر سے اس کے کرنے میں تامل کرے۔" (١٨٩٩ء، حیات جاوید، ١٤٥:١)

لعن کے مترادف

لعنت

پھٹکار, جھڑکی, دُرسیس, دھتکار, دھرکار, سراپ, سرپ, سرزنش, لعنت, ملامت, نعزین, نفرین, نفریں, نکوہش, کوسنا

لعن کے جملے اور مرکبات

لعن طعن

لعن english meaning

cursingimprecating

شاعری

  • اگر آتش مزاجوں کو حسد ہوخاکساروں پر
    تعجب کیا کہ ابلیس لعن دشمن ہے آدم کا
  • باندھا وہ قضا نے لعن کا لام
    ابلیس کی فوج میں ہے کہرام
  • انوں کے دشمناں اوپر ازل تھے لعن واجب ہے
    اگر ہوئے سمر قندی‘ بخارائی و ملتانی
  • اور ہے لعن ملائک اس اوپر
    ہو رہے لعن خلق اس پر سر بسر
  • یزید و شمر کے کاماں نہ کرسیں کوئی شیطان بھی
    ہزاراں لعن ہے اس پر جن ایسا پوت جایا ہے

محاورات

  • اے پھٹے منہ خدا کی لعنت
  • پہاڑ کی اترائی چڑھائی دونوں پر لعنت
  • پیشہ جبیب اللہ جو نہ کرے لعنت اللہ
  • ترئی کدو لعنت ہر دو
  • تکبر عزازیل را خوار کرد۔ بزندان لعنت گرفتار کرد
  • جھوٹے پر خدا کی لعنت یا مار
  • جیتے رہے تو لعنت کہنا
  • صورت پر پھٹکار(لعنت)برسنا
  • طوق لعنت بگردن ابلیس
  • لعن طعن ہونا

Related Words of "لعن":