لنگی کے معنی

لنگی کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل

{ لُن (ن غنہ) + گی }

تفصیلات

iاصلاً سنسکرت زبان کا لفظ ہے۔ اردو میں سنسکرت سے ماخوذ ہے اصل معنی اور اصل حالت میں عربی رسم الخط کے ساتھ بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ ١٧١٣ء کو "دیوان دہلوی" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["تہ بند","تہبند جو گھٹنوں یا پنڈلیوں تک ہوتا ہے","سرے باندھنے کا رنگین دھاریدار صافہ جس کا رواج پہلے پٹھانوں اور ایرانیوں میں تھا۔ اب عام ہے","شو لنگ کی پوجا کرنے والا شخص","مہادیو کا پچاری","وہ کپڑا جو کمر سے لیکر گھٹنوں یا پنڈلیوں تک باندھتے ہیں","ہندو بچے پیشاب کے واسطے بولتے ہیں"]

اسم

اسم نکرہ ( مؤنث - واحد )

اقسام اسم

  • جمع : لُنْگِیاں[لُن (ن غنہ) + گِیاں]
  • جمع غیر ندائی : لُنْگِیوں[لُن + گِیوں (و مجہول)]

لنگی کے معنی

١ - وہ کپڑا جو کمر سے لے کر گھنٹوں یا پنڈلیوں تک باندھتے ہیں، تہہ بند۔

"کمخاب کی لنگی خاص تراش کو دی۔" (١٩١١ء، قصۂ مہرا فروز، ٦٦)

٢ - سر سے باندھنے کی دھاری دار یا رنگین پگڑی، سر پر باندھنے کا رنگین کپڑا، صافہ۔

"ساس داماد کو تحفے کے طور پر لنگی دیتی ہے۔" (١٩٨٢ء، پٹھانوں کے رسم و رواج، ١٠٥)

لنگی کے مترادف

لنگوٹ, لنگوٹی, دھوتی

بول, پگڑی, پیشاب, تہبند, تہمت, دھوتی, صافہ, فوطہ, لنگ, لُنگ, مشہدی, مُوت

شاعری

  • گول پگڑی نیلی لنگی مونچھ منڈی تکہ ریش
    پھر وہ رومال اور وہ اخ تھو نامدانی آپ کی
  • ضرور اس کی سواری میں دوڑتا تیمور
    شکستہ پا کو نہ ہوتا جو عذر لنگی کا
  • اس سے ڈھارس عاجزوں کو ہے تمہارے لطف کی
    رحم آیا تھا ذرا سا لنگی تیمور پر
  • سر سے پا لنگ تمام ننگی تھی
    اس کے پنڈے پر ایک لنگی تھی
  • اور کہا غیب سے کوئی اے سرور
    اپنی لنگی کو نکو کر اوپر

محاورات

  • جنم کے دکھیا کرم کے ہین تنکا ویو تلنگیا کین
  • حمام کی لنگی جس نے چاہی باندھ لی
  • ذات پات (بھانت) نہ پوچھے کوئی کرتی پہنی تلنگیا ہوئے
  • روزگار حمام کی لنگی ہے

Related Words of "لنگی":