لوٹ کے معنی

لوٹ کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل

{ لوٹ (و مجہول) }{ لُوٹ }

تفصیلات

iپراکرت زبان سے ماخوذ اسم ہے۔ اردو زبان میں عربی رسم الخط کے ساتھ بطور اسم اور صفت استعمال ہوتا ہے۔ ١٦٣٩ء کو غواصی کے ہاں "طوطی نامہ" میں تحریراً مستعمل ملتا ہے۔, iپراکرت کے اصل لفظ |لنٹا| سے ماخوذ |لوٹ| اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ ١٦٤٩ء کو "خاورنامہ" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["(امر) لوٹا کا","(امر) لوٹنا کا","(س ۔ لُٹ ۔ لوٹنا)","(ماضی) لوٹنا کی","پرندوں کے لوٹنے کی جگہ","پہلوانوں کے کشتی کرنے کی جگہ","نوٹ کا مہند","ورزش گاہ","کسی چیز کی خواہش میں بے قرار","کشی گاہ"]

لنٹا لُوٹ

اسم

صفت ذاتی, اسم نکرہ ( مؤنث - واحد )

لوٹ کے معنی

["١ - کسی چیز کی خواہش میں نہایت بے قرار، بے چین، بے تاب، فریفتہ، راغب، مائل، عاشق، مفتون۔"]

[" موردِ کفر بنا مظہرِ ایماں ہو کر دل مرا لوٹ ہے کافر پہ مسلماں ہو کر (١٩٤١ء، کلیات فانی، ٩٦)"]

["١ - ادھر ادھر لڑھکنا، لڑھکنی، غلطیدگی۔","٢ - کروٹ، پہلو۔ (فرہنگ آصفیہ، علمی اردو لغت)","٣ - وہ جگہ جو پرندوں کے لوٹنے کے لیے بنا دیتے ہیں۔","٤ - وہ جگہ جو پہلوانوں کے کشتی لڑنے کے واسطے بنا دیتے ہیں۔ (نور اللغات)","٥ - ریلا، پانی کا ریلا، تموج، پانی کی رو۔"]

["\"کیونکہ مزاج لوہ کا نہایت گرم ہے یہ لوٹ موسم میں دیتے ہیں اوس کو تسکین ہوتی ہے۔\" (١٨٨٣ء، صیدگاہ شوکتی، ٢٤٧)","\"ترکیب لوٹ بنانے. مرغ کی یہ ہے ایک گڑھا مربع یا مرور زمین میں کھودے. اور مرغ کو اوس میں لوٹا دے۔\" (١٨٨٣ء، صیدگاہ شوکتی، ٢٠٩)","\"باہر پانی کے لوٹ راستوں کو چپا چپا کر اپنی راہیں بناتے رہے۔\" (١٩٧٣ء، جہان دانش، ١٩٤)"]

١ - کسی سے لڑ بھڑ کر یا چھین جھپٹ کر لیا ہوا مالی یا سامان، مال غنیمت۔

 ہم رہزنان قافلۂ گل کی لوٹ میں تقسیم سب بہار کا اندوختہ ہوا (١٩٦٨ء، غزال و غزل، ١٢٩)

٢ - زبردستی یا ظلم سے کسی کا مال لینا، زبردستی کسی کے مال پر قبضہ کر لینا، چھین جھپٹ، غارت گری، تارا جی۔

 چلے ہیں حسن کے بازار میں ہم متاع دل کی رہتی ہے جہاں لوٹ (١٩٢٤ء، ثمرۂ فصاحت، ١١)

٣ - اندھیر، ظلم زیادہ طلبی، رشوت۔ (فرہنگ آصفیہ)۔

لوٹ کے مترادف

عاشق, کروٹ, اکھاڑا, شکار, غارت, غصب, تاخت

اندھیر, اکھاڑا, بڑھکنی, پہلو, تلاجی, دلدادہ, رشوت, زیادہ, شیدا, شیدائی, طلبی, ظلم, عاشق, غلطیدگی, فریفتہ, لوٹنی, لڑکنی, مفتون, والہ, کروٹ

لوٹ کے جملے اور مرکبات

لوٹ پوٹ, لوٹ پوٹ کر, لوٹ کا مال, لوٹ مار, لوٹ کھسوٹ

لوٹ english meaning

Depredationplunderpiuagespoilbootydepredationpillage(Adopted from English with some change)a bank notecurrency notehighway robberynoterollingwallowing

شاعری

  • دل کے دریا کو کسی روز اُتر جانا ہے
    اتنا بے سمت نہ چل لوٹ کے گھر جانا ہے
  • سوچ لو اس بزم سے اٹھنے سے پہلے سوچ لو
    یہ نہ ہو پھر دل کے ہاتھوں لوٹ کر آنا پڑے
  • جو زادِ راہ تھا وہ راہزنوں نے لوٹ لیا
    نہ جانے پہونچے گا منزل پہ کارواں کب تک
  • چمن میں لوٹ کے آنا نصیب ہو کہ نہ ہو
    لپٹ کے رونے دے صیّاد آشیاں سے مجھے
  • دلوں کو زخم نہ دو حرفِ ناملائم سے
    یہ تیر وہ ہے کہ جو لوٹ کر بھی آتا ہے
  • سوچا تھا اب نہ لوٹ کے آئیں گے ہم کبھی
    آواز دی کسی نے تو مجبور ہوگئے
  • … کئی سال ہوگئے

    خوابوں کی دیکھ بھال میں آنکھیں اُجڑ گئیں
    تنہائیوں کی دُھوپ نے چہرے جلادیئے
    لفظوں کے جوڑنے میں عبارت بکھر چلی
    آئینے ڈھونڈنے میں کئی عکس کھوگئے
    آئے نہ پھر وہ لوٹ کے‘ اِک بار جو گئے

    ہر رہگزر میں بِھیڑ تھی لوگوں کی اِس قدر
    اِک اجنبی سے شخص کے مانوس خدّوخال
    ہاتھوں سے گر کے ٹوٹے ہُوئے آئنہ مثال
    جیسے تمام چہروں میں تقسیم ہوگئے
    اِک کہکشاں میں لاکھ ستارے سمو گئے

    وہ دن‘ وہ رُت ‘ وہ وقت ‘ وہ موسم‘ وہ سرخُوشی
    اے گردشِ حیات‘ اے رفتارِ ماہ و سال!
    کیا جمع اس زمیں پہ نہیں ہوں گے پھر کبھی؟
    جو ہم سَفر فراق کی دلدل میں کھوگئے
    پتّے ج گر کے پیڑ سے‘ رستوں کے ہوگئے

    کیا پھر کبھی نہ لوٹ کے آئے گی وہ بہار!
    کیا پھر کبھی نہ آنکھ میں اُترے گی وہ دھنک!
    جس کے وَفُورِ رنگ سے چَھلکی ہُوئی ہَوا
    کرتی ہے آج تک
    اِک زُلف میں سَجے ہُوئے پُھولوں کا انتظار!

    لمحے‘ زمانِ ہجر کے ‘ پھیلے کچھ اِس طرح
    ریگِ روانِ دشت کی تمثال ہوگئے
    اس دشتِ پُرسراب میں بھٹکے ہیں اس قدر
    نقشِ قدم تھے جتنے بھی‘ پامال ہوگئے
    اب تو کہیں پہ ختم ہو رستہ گُمان کا!
    شیشے میں دل کے سارے یقیں‘ بال ہوگئے
    جس واقعے نے آنکھ سے چھینی تھی میری نیند
    اُس واقعے کو اب تو کئی سال ہوگئے!!
  • شاخِ سدرہ کو چھُو کے لوٹ آیا
    اِس سے آگے مری اُڑان نہیں
  • کوئی بھی لمحہ کبھی لوٹ کر نہیں آیا
    وہ شخص ایسا گیا پھر نظر نہیں آیا
  • پھوٹیں گے اب نہ ہونٹ کی ڈالی پہ کیا گلاب!
    آئے گی اب نہ لوٹ کے آنکھوں میں کیا، وہ نیند!

محاورات

  • آپن کھیت بمبھہ لوٹے۔ پاہی جوتے جائی لا
  • آگ پر لوٹنا
  • آگ لینے بھیجا ہے ابھی لوٹ کر نہیں آئے
  • آگ میں لوٹنا
  • آنکھ ایک نہیں کجلوٹیاں نونو
  • اب ستونتی ہو کر بیٹھی لوٹ کر سنسار (ھ) اب ستونتی بنے لوٹ کر سنسار
  • اب ستونی ہوکر بیٹھی لوٹ کھایا سنسار
  • اس نر کے بھی ایک دن پڑے گلے میں پھاند۔ جس نے چوری لوٹ پر لی کمریا باندھ
  • اشرفیوں کی لوٹ اور کوئلوں پر مہر
  • اندھوں نے بازار لوٹا

Related Words of "لوٹ":