لوٹا کے معنی
لوٹا کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ لو (و مجہول) + ٹا }
تفصیلات
iپراکرت زبان سے ماخوذ اسم ہے۔ اردو زبان میں عربی رسم الخط کے ساتھ بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ ١٧٩٥ء کو "فرسنامہ رنگین" میں تحریراً مستعمل ملتا ہے۔, m["(س ۔ لُٹ ۔ لوٹنا)","آب ریز","ایک قسم کا ٹونٹی دار برتن خواہ مسی ہو خواہ گلی جو اکثر وضو و طہارت وغیرہ کے کام آتا ہے","ایک قسم کا ٹونٹی دار پانی کا برتن جو گِلی یا دھات کا ہوتا ہے","بڑی لٹیا","پیتل کا گڑوا","لوٹنا کی"]
اسم
اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
اقسام اسم
- واحد غیر ندائی : لوٹے[لو (و مجہول) + ٹے]
- جمع : لوٹے[لو (و مجہول) + ٹے]
- جمع غیر ندائی : لوٹوں[لو (و مجہول) + ٹوں (و مجہول)]
لوٹا کے معنی
"حکم دیا کہ پانی کا لوٹا میرے ہاتھ میں تھما دو۔" (١٩٨٥ء، روشنی، ٤٨٣)
لوٹا کے مترادف
آفتابہ, بوکا
آبخورہ, آبدستاں, آبریز, آفتابہ, ابربق, ابریق, اداوہ, بدھنا, بوکا, پرنالا, چھاگل, رس, گڑوا, لوٹو, لٹیا, مطہرہ, ٹنڈ, ڈول, کلا
لوٹا کے جملے اور مرکبات
لوٹا سجی
لوٹا english meaning
one who has been plundered or robbed ADJ: plundered(fig.) fickleminded personmay he who turns from his word melt like salt!spouted jugto bind oneself on a ewer of water into which salt is thrown
شاعری
- میں چاہتی ہوں‘ مرا عکس مجھ کو لوٹا دے
وہ آئنہ جسے اک بار میں نے دیکھا تھا - اپنے دل جیسا! کوئی نہیں دشمن
دنیا۔! لوٹا دے میرا اپنا پن - دل کی بستی پرانی دلی ہے
جو بھی گزرا ہے اس نے لوٹا ہے - آرائش شادی کے بدل گھر کو یہ لوٹا
چھوڑا کسی سمدھن کے نہ پھر رخت بدن کا - آگ پر لوٹا جو شب بھرتب ہوئی صبح امید
حر پریشانی میں تھا تقدیر تھی قدبیر میں - عاشق بیتاب یوں لوٹا کہ رولر ہو گیا
کوچہ جاناں کا تختہ اب برابر ہو گیا - چخے ہو لوٹا نہ رکھواؤں اپنی چوکی پر
کریں تم ایسے مجھے اب خدا کی شان پسند - بوترابی ہیں یہ کیوں خاک پہ لوٹا نہ کریں
مست ہیں درد کش بادہ عرفان علی - دولت حسن کی بھی ہے کیا لوٹ
آنکھوں کو پڑ گئی ہے لوٹا لوٹ - دل عجب شہر تھا خیالوں کا
لوٹا مارا ہے حسن والوں کا
محاورات
- اندھوں نے بازار لوٹا
- انگاروں پر (- پہ / میں) لوٹانا
- ایک ایک ادا پر لوٹا جانا
- بے پیندی کا لوٹا
- پھاٹک ٹوٹا گڑھ لوٹا
- پھلسا ٹوٹا گاؤں لوٹا
- تجھ سے تو پیخانے (جا ضرور) میں بھی (پانی) لوٹا نہ رکھواؤں
- چارچور چوراسی بنئے ایک ایک کرکے لوٹا
- چوکی پر لوٹا نہ رکھواؤں
- دھڑی دھڑی کرکے لوٹا