معذور کے معنی
معذور کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ مَع + زُور }
تفصیلات
iعربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق اسم ہے اردو میں عربی سے ماخوذ ہے اور بطور صفت استعمال ہوتا ہے۔ ١٦٠٩ء کو "قطب مشتری" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["(عَذَرَ ۔ معاف کرنا)","بہانہ کیا گیا","بے بس","بے دست و پا","جس کو کسی بات میں عذر ہو","عذر دار","عذر کیا گیا","قابل معافی","مجبور نا چار","معاف کیا گیا"]
عذر مَعْذُور
اسم
صفت ذاتی ( واحد )
اقسام اسم
- جمع استثنائی : مَعْذُوراں[مَع + زُو + راں]
- جمع غیر ندائی : مَعْذُوروں[مَع + زُو + روں (و مجہول)]
معذور کے معنی
"پرانے اسالیب ہمارے تجربوں کے اظہار سے معذور ہیں۔" (١٩٨٤ء، ترجمہ: روایت اور فن، ١٥٧)
"بینائی اتنی ناقص ہوگئی کہ لکھنے پڑھنے سے معذور ہوگئے، وکالت سے استعفیٰ دینا پڑا۔" (١٩٩٧ء، قومی زبان، کراچی، مئی، ٦)
"مجھے خوف ہے کہ میں. اعادہ نہ کر جاؤں اگر ایسا ہو تو مجھے معذور جانیے۔" (١٩٩٢ء، اردو، کراچی، اپریل تھا جون، ١٦)
"یوں اس نسخے کا قاری یہ جاننے سے معذور رہتا ہے کہ میرا من کے زمانے میں املا کا انداز کیسا تھا۔" (١٩٩٩ء، قومی زبان، کراچی، جون، ٢٦)
معذور کے مترادف
اپاہج, قاصر, عاجز, لنگڑا, محتاج, مجبور, پاشکستہ
اپاہج, لُنجا, لنگڑا, لُولا, مجبور, محتاج, ناچار
معذور english meaning
disableddisabled [A~عذر]excusableexcused
شاعری
- آگے جمال یار کے معذور ہوگیا
گل اک چمن میں دیدۂ بے نور ہوگیا - کیا سوجھے اسے جس کی ہو یوسف ہی نظر میں
یعقوب بجا آنکھوں سے معذور ہوا ہے - معذور ہوں جو پاؤں مرا بے طرح پڑے
تم سرگراں تو مجھ سے نہ ہو میں نشے میں ہوں - ظلم کر ظلم اگر لطفِ دریغ آتا ہے
تو تغافل میں کسی رنگ سے معذور نہیں - تمھارے حسن کو کس طرح دیکھے چشم نابینا
قصور اس کا ہے کیا جو آپ ہے معذور آنکھوں سے - خود نمائی ہے حسینوں کے لیے بے پردگی
عیب عریانی سے ہے اس واسطے معذور شمع - اس پری صورت بلا انگیز کو دیکھا نہیں
ناصحو معذور ہوکر مجھکو سمجھاتے ہو تم - صفات بو قلموں لا تعد ولا تحصیٰ
ثناے خواجہ سے معذور ہیں زبان و قلم - صفات بو قلموں لا تعد‘ لا تحصیٰ
ثنائے خواجہ سے معذور ہیں زبان و قلم - ہر زہ بکتا ہوں مجھے معذور رکھ
مست لا یعقل ہوں متوالا نہیں
محاورات
- محتسب گرمے خورد معذور دار دمست را
- معذور رکھنا