لچر کے معنی
لچر کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ لَچَر }
تفصیلات
iسنسکرت زبان سے ماخوذ اسم |لچ| کے ساتھ |ر| بطور لاحقۂ صفت لگانے سے |لچر| اردو میں بطور صفت استعمال ہوتا ہے۔ ١٧٩٥ء کو "دیوان قائم" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["بے تکی","بے ربط","بے ربط (بات)","بے معنی","بے وقوف","س، لس کھیلنا","سادہ لوح","مجذُوب کی بڑ","کمزور جس میں زور نہ ہو"]
لچ لَچَر
اسم
صفت ذاتی ( واحد )
لچر کے معنی
"میں یہ اعتراض مانے لیتا ہوں، اگرچہ تنقیدی نظر سے یہ بھی لچر اعتراض ہے۔" (١٩٨٤ء، ارمغان مجنوں، ٤٧٩)
ہر اک لچر سی چیز کو کلچر کا نام دو عریاں کثافتوں کو ثقافت کہا کرو (١٩٨٦ء، قطعہ کلامی، ٨٩)
لچر کے مترادف
لغو
ابلہ, احمق, اناڑی, بیوقوف, بیہودہ, پوچ, پُوچ, فضول, لغو, مورکھ, مہل, مہمل, نادان
لچر کے جملے اور مرکبات
لچر پنا, لچر گوئی
لچر english meaning
yielding; weakfeeble; looseshakywanting force or vigour
شاعری
- قائم میں غزل طور کیا ریختہ ورنہ
اک بات لچر سی بزبان دکنی تھی - اہل ہنر سمجھتے ہیں اہل ہنر مجھے
چرکیں وہ خود لچر ہے جو سمجھے لچر مجھے - قائم میں غزل طور کیا ریختہ ورنہ
اک بات لچر سی بزبانِ دکھنی تھی