لگی کے معنی
لگی کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ لَگی }
تفصیلات
١ - عشق، چاہت، آرزو، تمنا، خواہش، اچھا، لگن، دلچسپی، لگا*۔, m["آتش معدہ","بنی ہوئی","پاس خاطر","لاگ لپیٹ","لمبا بانس","مچھلی پکڑنے کی لچک دار چھڑی","نہایت آرزو","وہ لمبی دھجی جو کنکوے میں باندھتے ہیں","کمال تمنّا"]
اسم
اسم کیفیت
لگی کے معنی
١ - عشق، چاہت، آرزو، تمنا، خواہش، اچھا، لگن، دلچسپی، لگا*۔
لگی کے جملے اور مرکبات
لگی بندھی
شاعری
- شاید کسو کے دل کو لگی اُس گلی میں چوٹ
میری بغل میں شیشہ دل چور ہوگیا - آہ برچھی سی لگی تھی تیر سی دل کی طپش
ہجر کی شب مجھ پہ گزری غیرتِ روز مصاف - مرتے ہی سُنا اُن کو جنھیں دل لگی کچھ تھی
اچھا بھی ہوا کوئی اس آزار سے ابتک - آیا تو اورنگ رخ یاس چل بسا
جانے لگا تو چلنے لگی جان آرزو - شاید اسی کا نام محبت ہے شیفتہ
اک آگ سی ہے سینے کے اندر لگی ہوئی - دونوں کو ایک کرتی ہے بڑھ کر لگی کی آگ
اُٹھی یہاں سے آنچ‘ وہاں تک لپک گئی - نگاہِ یار کے پھرتے ہی تم سے اے آتش
زمانہ پھر گیا‘ چلنے لگی ہوا اُلٹی - ہم تک خود اپنی گھوم کے آنے لگی صدا
کیا سب نوائے درد کے محرم چلے گئے؟ - سایا مثال آئے تھے اس کی گلی میں ہم
ڈھلنے لگی جو شام تو ڈھلنا پڑا ہمیں - آگ لگی تھی سینہ سینہ، ہر شعلہ جوالا تھا
اب کے شہر میں روشنیوں کا منظر دیکھنے والا تھا!
محاورات
- آپ میں کیا شاخ زعفران لگی ہے
- آتما میں آگ لگی ہونا
- آس لگی رہنا یا ہونا
- آس لگی ہونا
- آمد (و) رفت لگی رہنا
- آنکھیں آسمان سے لگی (رہتی) ہیں
- آنکھیں چھت سے (کو) لگ جانا یا لگی ہونا
- آنکھیں در پر رہنا لگی ہونا یا رہنا
- آنکھیں لگ جانا یا لگی رہنا
- آنکھیں لگی ہونا