مادھو
{ ما + دَھو (و لین) }
تفصیلات
iسنسکرت زبان سے ماخوذ اسم ہے۔ اردو زبان میں عربی رسم الخط کے ساتھ بطور صفت اور اسم استعمال ہوتا ہے۔ ١٧٥٩ء کو "راگ مالا" میں تحریراً مستعمل ملتا ہے۔
[""]
اسم
اسم معرفہ ( مذکر - واحد ), صفت نسبتی
مادھو کے معنی
["١ - بیساکھ کا مہینا، (اپریل، مئی)، موسم بہار، شیرینی، مٹھاس۔ (ماخوذ : جامع اللغات)","٢ - [ موسیقی ] بھیروں کا چھٹا پتر۔","٣ - کرشن یا وشنو کا ایک لقب۔","٤ - ایک بزرگ مادھو لال حسین، عہدِ اکبر کے ایک نو مسلم درویش جو شیخ حسین کے مرید تھے۔"]
[" نظر کر اوس جوان نے سب سمایا نکالا مادھو اور عشرت سے گایا (١٧٥٩ء، راگ مالا، ١٤)"," پدارتھ ساکیشر اور مادھو سا ریاضی داں خود اقلیدس سا باجو ہر سرافگندہ جہاں ہوتا (١٨٩٨ء، سروش ہستی، ٤٧)","\"ایک عقیدت مند ہجوم میں سے اٹھ کر میرے پاؤں چھو لیتا ہے، میرے پاؤں جو مادھو کی مٹی سے اٹے ہوئے ہیں۔\" (١٩٧٤ء، فاختہ، ٣١)"]
["١ - موسم بہار کے متعلق، بار کا، شہد کا بنا ہوا، شہد جیسا۔ (ماخوذ : پلیٹس، جامع اللغات)"]