مادہ کے معنی
مادہ کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ ما + دَہ }{ ماد + دَہ }
تفصیلات
iفارسی زبان میں اسم جامد ہے اردو میں مستعمل ہے۔ ١٥٠٣ء کو "نوسرہار" میں استعمال ملتا ہے۔, iعربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق اسم ہے۔ اُردو میں بطور اسم ہی استعمال ہوتا ہے اور سب سے پہلے ١٩٤٥ء کو |احوال الانبیا" میں مستمعل ملتا ہے۔, m["(مدَّ ۔ پھیلنا)","اصل ہر چیز","بات سمجھنے کی وقت","جانوروں کے لئے استعمال ہوتا ہے","عورت ذات","موجود بالذات","موجود مالذات","وہ شے جس سے کوئی چیز بنائی جائے","ہر چیز کا سامان ترکیب","ہر شے کے بنانے کا مصالحہ"]
مردد مادَّہ
اسم
صفت ذاتی ( مؤنث - واحد ), اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
اقسام اسم
- جنسِ مخالف : نَر[نَر]
- واحد غیر ندائی : مادّے[ماد + دے]
- جمع : مادّے[ماد + دے]
- جمع غیر ندائی : مادّوں[ماد + دوں (ومجہول)]
مادہ کے معنی
تہذیب مغربی کی نہ ڈاڑھی ہو اور نہ مونچھ صورت یہ کہہ رہی ہے کہ نر ہوں نہ مادہ ہوں (١٩٣٧ء، چمنستان، ١٥٠)
|اس میں نامیاتی مرکب کی بہت تھوڑی مقدار ڈال کر پہلے آہستہ آہستہ اور پھر خوب تیزی سے گرم کرتے ہیں، یہاں تک کہ ٹیوب میں موجود مادہ گرم سرخ ہو جاتا ہے۔" (١٩٨٥ء، نامیاتی کیمیا، ٣٩)
|اگر اس کو قلم بند کروں تو مادہ ایک کتاب کا بہم پہنچے۔" (١٩٤٦ء، تذکرۂ اہل دہلی، ٤٨)
|اسم جنس (مادہ) اس اسم کو کہیں گے جس کے افراد شخص نہ ہوا اور الگ الگ کر کے انہیں شمار نہ کیا جا سکے۔" (١٩٧٢ء، اُردو قواعد (شوکت سبزواری) ٣٧)
|شعرگوئی سے بڑھ کر ان میں شعرفہمی کا مادہ تھا۔" (١٩٥١ء چند ہم عصر، ٣٧٨۔)
|قدیم ہندو یورپی زبان کا ایک مادہ ہے م ن جس کی حرکات متعین نہیں کی جا سکتیں۔" (١٩٨٦ء قوم زبان، کراچی، دسمبر، ٩)
|ہم نے دیکھا کہ سنگ مرمر کی رگوں میں بھی آتشیں مادہ سیال رواں دواں ہے۔"
اب مادے کے چھاننے والے ہی رہ گئے، روحانیات کا وہ اکھاڑا نکل گیا (١٩٢١ء اکبر، کلیات، ٢:٣)
|اب دوسری تاریخ کی ضرورت نہیں معلوم ہوتی، یہ مادہ بہت عمدہ ہے۔" (١٩٠٣ء مکاتیب حالی، ٢٧)
مادہ کے مترادف
جذر, گوہر, ہیولا, ماہیت, مایہ, اصل, جسم, بنیاد
استری, اصل, تِریا, جڑ, دماغ, دھاتو, زن, سمجھ, عقل, عورت, ماخذ, مادین, مخرج, مرأہ, مصدر, مغز, منبع, مونث
مادہ کے جملے اور مرکبات
مادہ پن, مادہ پرست, مادہ پرستی, مادہ ء تولید
مادہ english meaning
(also مادہ تاریخ mad|da-e tarikh|) chronogrambodycapacity to understandessencefacultyfemalematterpowerradical lettersroot (or word)root etymologysubjectsubstance
شاعری
- عناصر مادہ کی شکل میں پھر جمع ہوں کیونکر
نہ تحریک بدر ممکن نہ تخم زن ہو بار آور - تدہر میں بسیط محض کو بھی ہاتھ سے کھویا
رہا دنیا میں تو اور مادہ باقی ہیں سب فانی - تدبر میں بسیط محض کو بھی ہاتھ سے کھویا
رہا دنیا میں تو اور مادہ ، باقی ہیں سب فانی - جب ہوا بدلی تو اعیان بلد بھی بھاگے
لے کے مادہ کو کہیں اور جو پائی خلوت - ہے کیوڑے کی مادہ کیا چیز کیتکی جو
اس بو کو تیری پہنچے وہ بوغما چمن میں - نامبارک ہی نہیں سادہ بھی ہے
اُلو ہے اور اُلو کی مادہ بھی ہے - نر مادہ دونوں ایک ہوئے جب آن بھری کی کھال پھٹی
نہ نر کا کچھ نرمول رہا نہ مادہ کی پہچان رہی
محاورات
- دمش برداشتم مادہ برآمد
- آمادہ بجدال (بجنگ) ہونا
- آمادہ بفساد ہونا
- تڑاق پڑاق پر آمادہ ہونا
- ظلم پر آمادہ رہنا
- مادہ برعضو ضعیف مے ریزد