مار خور
{ مار + خور (و مجہول) }
تفصیلات
iفارسی زبان سے ماخوذ اسم |مار| کے بعد فارسی مصدر |خوردن| کا صیغۂ امر |خور| بطور لاحقۂ فاعلی لگانے سے مرکب بنا۔ اردو زبان میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ ١٩٧٧ء کو "کرہ ارض کا حیوانی جغرافیہ" میں تحریراً مستعمل ملتا ہے۔
[""]
اسم
اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
اقسام اسم
- جمع غیر ندائی : مار خوروں[مار + خو (و مجہول) + روں (و مجہول)]
مار خور کے معنی
١ - ایک قسم کا جنگلی بکرا جس کے سینگوں کا طول چار فٹ ہوتا ہے اور یہ گلگت اور کوہِ سلیمان میں پایا جاتا ہے، سانپ کھانا اسے مرغوب ہوتا ہے۔
"مارخور کی دو اقسام یعنی اسطور مارخور اور کشمیر مارخور بھی . پائے جاتے ہیں۔" (١٩٧٧ء، کرہ ارض کا حیوانی جغرافیہ، ١٥٠)
٢ - وہ پرند جو سانپ کا شکار کر کے بھی کھاتا ہو اور مردار کا گوشت بھی کھا لیتا ہو۔ (سیر پرند، 26)